(24نیوز) وفاقی وزیر اسد عمر نے سندھ میں امن و امان کی صورت حال کو انتہائی مخدوش قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس مکمل طور پر ناکام ہے تو آئین میں گنجائش موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے پیر کو گھوٹکی کا دورہ کیا ، بعد ازاں وہ خیرپور پہنچے جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں سندھ میں امن وامان کی صورت حال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
اسد عمر نے کہا کہ سندھ میں امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، قبائلی جھگڑوں کے باعث قتل عام ہو رہا ہے ۔ اب وفاق کو سنجیدگی سے رینجرز آپریشن پر غور کرنا چاہئے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں لا اینڈ آرڈر کا بریک ڈاو¿ن بہت ہوگیا ہے، کرپشن پر جو آواز اٹھاتا ہے انہیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، یہ سندھ کے عوام کی خدمت نہیں کر رہے ہیں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سندھ کےلئے تاریخی پیکیج کا اعلان کیا تھا، وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ ایک ماہ کے اندر کام ہوتا نظرآئے گا، پہلے مرحلے میں سندھ کے عوام کو گھروں کے قریب نادرا دفاتر کی سہولت دینگے اس کے علاوہ لوگوں کی آسانی کیلئے وراثت کے قانون میں تبدیلی کی گئی ہے کیونکہ وراثت کے مقدمات میں لوگوں کو سالوں دھکے کھانے پڑتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔وزیراعظم کا آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرزکا دورہ ۔۔ اندرونی اوربیرونی سکیورٹی صورتحال پربریفنگ
سندھ میں لا اینڈ آرڈر کا بریک ڈاؤن ہو چکا۔۔ رینجرز آپریشن پر غور کرنا چاہئے۔۔اسد عمر
May 24, 2021 | 20:13:PM