لانگ مارچ سے قبل عمران خان کا حکومت کو آخری پیغام ۔بڑی بات کہہ ڈالی

May 24, 2022 | 18:30:PM

(24نیوز)تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان  نے کہا کہ کل حکومت کی طرف  سے راستوں پرلگائی گئی رکاوٹیں ہٹانے کی ذمہ داری ہماری اٹیک فورس کی ہو گی،حقیقی مارچ کیلئے نکلنے سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت کو آخری پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس عوامی سمندر کو روکنے کی کوشش کی تو یہ سب کو بہا لیجائے گا ۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے پشاور میں تحریک انصاف ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن اعلان ہونے تک ،اس امپورٹڈ حکومت جانے تک تحریک جاری رہے گی ،انہوں نے کہا کہ کل ہماری اٹیک فورس کی ذمہ داری راستے کی رکاوٹیں ہٹانے کی ہیں،26 سال میں جتنے بھی احتجاج کئے آئین اور قانون کے اندر کئے، کبھی پولیس اور اپنی عوام کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا،عمران خان نے کہا کہ کل رات سے پنجاب اور سندھ میں کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے، عدلیہ،پولیس،بیوروکریسی اور ہمارے نیوٹرلز کا امتحان ہے، پنجاب اور سندھ میں پی ٹی آئی کارکنوں پر کریک ڈاؤن کیا گیا،عوام کا سمندر روکنے والا بہہ جائے گا،ہمارے یوتھ کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہے۔

یہ بھی پڑھیںعمر سرفراز چیمہ کی بطور گورنر پنجاب برطرفی کا معاملہ۔ عدالت سے بڑی خبر آ گئی

دوسری جانب پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کل خیبرپختونخوا سےتاریخ کاسب سےبڑاقافلہ لیکرنکلوں گا، کوئی روکناچاہےتوروک کردکھادے۔چوروں کے خلاف پرامن احتجاج کرنے جا رہے ہیں ، یہ ہمارا جمہوری حق ہے۔ کوئی سمجھتا ہے ان مجرموں کو مان لوں گا اس سے موت بہتر ہے۔ امریکیوں کو یہ پیغام بھجوا رہے ہیں کہ ہمیں پیسے بھیج دو ورنہ عمران خان واپس آ جائے گا۔ عالمی برادری کو کہنا چاہتے ہیں ڈبل سٹینڈرڈ ختم کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی بند کر دیا، اس کے باوجود کل پورا اسلام آباد اور راولپنڈی نکلے گا۔ آئی جی اسلام آباد ایک مجرم شخص ہے، سیف سٹی کرپشن کیس میں اس آئی جی اسلام آباد کو ہم نکالنے والے تھے۔ پنجاب کی انتظامیہ سے پوچھتا ہوں آپ حمزہ کا حکم کیسے مان رہے ہیں، یہ تو وزیراعلی ہے ہی نہیں۔ پنجاب انتظامیہ کے ایک ایک ذمہ دار کا نام نوٹ کر رہے ہیں، پنجاب بیوروکریسی غیرقانونی احکامات مانے گی تو ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے 75 سالہ ایم پی اے کو حراست میں لیا گیا، ایک ریٹائرڈ آرمی آفیسر کے گھر دیوار پھلانگ کر ریڈ کیا گیا، کون سا ایسا بحران ہے کہ رات کے 3،3 بجے دیواریں پھلانگی جا رہی ہیں۔ شکر کریں جو مزاحمت ریٹائرڈ آرمی آفیسر کے گھر سے ہوئی، کہیں اور سے نہیں ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یاسین ملک کو کسی صورت دہشتگرد نہیں کہا جا سکتا، کل ان کو بھارت میں سزا سنائی جا رہی ہے، بھارت ایسے ہتھکنڈوں سے حوصلے پست نہیں کر سکتا۔

مزیدخبریں