(24 نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ نوجوان ملک چھوڑ کر باہر جا رہے ہیں، حکمرانوں کے پاس عوام کو دینے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے، آئی ایم ایف کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند کر دیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے پشاور میں انتخابی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی سے لیکر چترال تک مایوسی ہے، حکمرانوں کا عوام کو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ نوجوان ملک کو چھوڑ رہے ہیں، سرمایہ دار اپنا سرمایہ بیرون ملک لے کر جا رہے ہیں، مایوسی اس دلدل میں جماعت اسلامی کی شکل میں ایک جگنو موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف معاہدے کیلئے تمام کام مکمل، ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں، اسحاق ڈار
امیر جماعت اسلامی کا صوبہ خیبر پختونخوا سے متعلق کہنا تھا کہ اس صوبے میں وسائل کی کمی نہیں ہے، خیبر پختونخوا ہر قسم کی معدنیات سے مالا مال ہے، حکمرانوں کی بد انتظامی ہے کہ یہ صوبہ آج ایک ہزار ارب مقروض ہے، صوبہ کرپشن اور مراعات کی وجہ سے مالی بد حالی کی شکار ہے، قبائیلی عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے، اس صوبے میں حکمرانوں نے اپنے آپ کو محفوظ بنایا ہے لیکن عوام غیر محفوظ ہیں، جماعت اسلامی پختونخوا میں حکومت بنائے گی۔
سراچ الحق نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کرپشن سے پاک ہے، کسی لیڈر پر کوئی الزام نہیں ہے، قوم کرپشن فری پاکستان کے لیے جماعت اسلامی کو سپورٹ کریں،
پشاور ۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کا آئی ایم ایف اور کشمیر پر کوئی اختلاف نہیں صرف اقتدار پر اختلاف ہے، اسٹیبلشمنٹ والوں نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا، قوم نے پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی شکل میں 13 لاشوں کو کندھے پر اٹھایا ہے، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کو اگر سو سال بھی ملے تو بھی پاکستان ترقی نہیں کرے گا، قوم ایک حقیقی تبدیلی چاہیتی ہے، مفت آٹا تقسیم اور لنگر خانوں سے کوئی قوم سپر پاور نہیں بن سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے جانا چاہتے تھے؛فیاض چوہان کاانکشاف
سراج الحق نے انتخابی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ بنجر زمین کو زرعی بنائیں گے، معیشت کو ٹھیک کریں گے، کتنے وزیر خزانہ آئے سوائے آئی ایم ایف کے کوئی تجربہ نہیں تھا، آئی ایم ایف کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند کر دیں، خزانے کے امور چلانے پر ورلڈ بینک نے انعام دیا، اگر ہم بغیر حکومت کے لاکھوں لوگوں کی تعلیم ، صحت میں خدمت کر سکتے ہیں تو حکومت میں اس سے بہتر کریں گے، موجودہ حکمرانوں نے سیاست کو جھوٹ کا کاروبار بنا دیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیش آنے والے واقعات سے متعلق کہا کہ9 اور 10 مئی کو سرکاری اور نجی املاک جلائے گئے میں مذمت کرتا ہوں، ملک کو دلدل سے نکالنے کیلئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، سپریم کورٹ میں کہا تھا 14 اگست 2023 کو انتخابات کیے جائے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت نے 9، 10 اور اا مئی کو ہونے والے مظاہروں کی رپورٹ تیار کر لی
عوام کو امید دلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کو سود سے پاک پاکستان دیں گے، غیر سودی نظام معیشت عام کریں گے، ہم ہر گھر کو سولر دیں گے، جماعت اسلامی کی حکومت میں بے روزگار نوجوانوں کو روزگار الاؤنس دیں گے۔ اپنے اوپر ہونے والے خود کش حملے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ چار دن گزر گئے ہمیں ابھی تک نہیں بتایا گیا کہ حملہ کس نے کیا تھا، زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
صوبہ بلوچستان کی صورت حال سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان جل رہا ہے بارود کا ڈھیر بن گیا ہے، بلوچستان کو بچانے کا واحد حل یہ ہے کہ حکومت تمام سٹیک ہولڈرز کو سنے اور بلوچستان کے تمام نوٹیبل لوگوں کو بلائے، کسی بھی فوج کے پشت پر قوم نہ ہو وہ کامیاب نہیں ہوسکتی۔