(24 نیوز)ایک جانب تحریک انصاف مزاحمتی بیانیہ اختیار کئے ہوئے اور اس بیانئے میں ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت بڑھ رہی ہے تو دوسری جانب عدالتوں سے ریلیف حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہے۔ توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی ، ایک سو نوے ملین پاؤنڈ اور ۹ مئی کیسز میں ضمانت کے بعد ڈسٹرک اینڈ سیشن عدالت نے اج ہی عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف عدت میں نکاح کیس کی اپیلوں پر بھی فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو انتیس مئی کو سنایا جائے گا جبکہ سائفر کیس بھی بانی پی ٹی ائی کی درخواست پر فیصلہ اپنے حتمی مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔ مزاحمت ہو رہی ہے اور مسلسل ہورہی ہے جبکہ مفاہمت کا راستہ دور دور تک دکھائی نہیں دیتا ۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات روف حسن پہ حملے کے بعد حماد اظہر کا منظر عام پہ انا ہو یا پھر پی ٹی ائی کا مولانا کو منا نا ہو دکھائی یہی دیتا ہے کہ جارح مزاجی جس کا ابھی تک تو پی ٹی ائی کو فایدہ ہی ہوا ہے مزید بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے ۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے روپوش رہنماوں کو روپوشی ختم کرکے عملی سیاست میں متحرک ہونے اور احتجاجی تحریک میں شمولیت کی ہدایات کی ہیں شائد یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روز حماد اظہر منظرعام پہ ائے جبکہ آنے والے دنوں میں اسلم اقبال اور مراد سعید کے سامنے آنےبھی شنید ہے۔
سوال یہ ہے کہ پی ٹی آئی جارح مزاجی اور مزاحمتی بیانئے سے حاصل کیا کرنا چاہ رہی ہے کیونکہ اسی جارح مزاجی نے پی ٹی ائی کو ۹ مئی سے دوچار کیا جس کے بعد پی ٹی ائی پہ سختیاں بڑھیں اب جبکہ سانس لینے کی گنجایش پیدا ہوئی ہے اور حالات قدرے بہتری کی جانب گامزن ہیں تو کیا پی ٹی ائی ایک اور ۹ مئی چاہتی ہے ۔ گزشتہ روز اعظم سواتی کی طرز گفتگو سے تاثر یہی ملا کہ پی ٹی ائی ایک اور ۹ مئی کی جانب گامزن ہے۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں
مولانا فضل الرحمان سے اتحاد کے بعد عمران خان کا نیا حکم نامہ
May 24, 2024 | 09:45:AM
Read more!