(24 نیوز)ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ آذر بائیجان کے وزیر خارجہ 29 سے 30 مئی کے دوران پاکستان کا دورہ کریں گے،آذربائیجان کے وزیر خارجہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے ،یو اے ای نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر جلد سرمایہ کاری کرے گا۔
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ یہ سرمایہ کاری اس حوالے سے بات چیت کے بعد ہوگی ، یو اے ای نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر جلد سرمایہ کاری کرے گا ،یہ سرمایہ کاری اس حوالے سے بات چیت کے بعد ہوگی ،بشکیک سے 4 ہزار پانچ سو سے زائد طلبا واپس آچکے ہیں،طلبا کی درخواست پر انہیں وطن واپس لایا گیا ہے ، طلبا کا وطن واپسی کا اپنا فیصلہ اپنا تھا اور جانے کا بھی اپنا ہی فیصلہ ہوگا ۔
ان کا کہنا تھا کہ کرغزستان میں صورتحال معمول پر آچکی ہے ،فیک نیوز ٹریفک نے بھی پاکستان طلبا اور ان کے خاندانوں کو پریشان کیا ،ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے طلبہ آن لائن یا دیگر طریقوں سے اپنی تعلیم جاری رکھیں،پاکستان اور یو اے ای کے درمیان متعدد وفود کا تبادلہ ہوتا ہے، پاکستان اور چین کے درمیان 13 ہویں جے سی سی پر بریفنگ دے رہے ہیں ،حکومت پاکستان نے یو اے ای حکام کی طرف سے ماضی میں پاکستان کی معاونت کا شکریہ ادا کیا ،یو اے ای متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا جس کی تفصیلات آئندہ ہفتوں میں جاری ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ سارک سیکرٹری جنرل نے پاکستان کا اہم دورہ کیا ،وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بشکیک میں پاکستانی طلباء کو درپیش مشکلات سے متعلق آگاہی حاصل کی،بشکیک میں جو صورتحال بنی اس سے پاکستانی طلباء کو کافی مشکلات کا سامنا رہا،بشکیک سے جو طلبہ واپس آ رہے ہیں وہ اپنی مرضی کے تحت واپس آرہے ہیں،ابھی تک بشکیک سے پانچ ہزار کے قریب اسٹوڈنٹس وطن واپس آ چکے ہیں۔
ضرورپڑھیں:اسرائیل کے غزہ پر فضائی اور زمینی حملے جاری،مزید 50 فلسطینی شہید
جنوبی وزیرستان میں مبینہ ڈرون حملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں جاں بحق ہونے والے افراد کے دکھ میں برابر شریک ہیں،ہم ان کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں،مبینہ ڈرون حملے پر دفتر خارجہ کوئی رائے نہیں دیں گے۔اس حوالے سے فوج کے اطلاعات عامہ آئی ایس پی آر سے رابطہ کیا جائے،ہم ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ اس دکھ کی گھڑی میں شریک ہیں،ایرانی عوام اور حکومت کے لئے یہ ایک بہت بڑا صدمہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی صدر کے حادثے کی انوسٹی گیشن ہونی چاہئے،اگر ایرانی حکومت کو اس معاملے پر پاکستان کی مدد درکار ہو تو ہم کرنے کو تیار ہیں۔