(24 نیوز) خانیوال کے شاعر نے ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹ کی 4 چھوٹی سطروں میں اردو کی 6 غلطیوں کو نشاندہی کی ہے جس پر سٹیٹ بنک نے درستگی کی یقین دہانی کروا دی ہے۔
خانیوال سے تعلق رکھنے والے اردو ادب کے ماہر شاعر شہزاد فیضی نے نشاندہی کی ہے کہ ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹ پہ 4 چھوٹی سطروں میں اردو کی 6 غلطیاں ہیں، اس کے ڈیزائن پر بھی خطیر رقم دی جاتی ہے اور نمونہ نوٹ بھی مخصوص ہوتا ہے، خبروں کے مطابق سٹیٹ بنک نے درستی کی یقین بھی دہانی کرا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرول مزید سستا ،قیمتوں میں ردوبدل کب ہوگا؟
ماہر شاعر شہزاد فیضی نے نشاندہی کی ہے کہ کہ کرنسی نوٹ میں پہلی غلطی ’بینک‘ نہیں ’بنک‘ ہے، دوسری غلطی ’روپیہ‘ نہیں ’روپے‘ ہے کیونکہ جب ایک سے زیادہ کا صیغہ ہو تو امالہ کا اصول اپنایا جاتا ہے یعنی ایک روپیہ، 2 روپے، 50 روپے، ایک ہزار روپےوغیرہ، نوٹ میں تیسری غلطی ’حامل ہذا‘ نہیں ’حامل نوٹ ہذا‘ ہے، چوتھی غلطی ’مطالبہ‘ نہیں ’مطالبے‘ پر اد کرے گا، وہی کہ لفظ مطالبہ کی امالہ ہو کر ے پانچویں غلطی، ’کریگا‘ نہیں ’کرے گا‘ ہے، کرنسی نوٹ میں چھٹی غلطی ’حکومت پاکستان کی ضمانت سے جاری ہوا‘ نہیں بلکہ ’حکومت پاکستان کی ضمانت پر جاری ہوا‘ ہے۔