(24نیوز )سینیٹ کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف اور اور وفاقی وزیر قانون آمنے سامنے آگئے۔قائد حزب اختلاف کے حکومت پر الزامات،وفاقی وزیر قانون صفائیاں پیش کرتے رہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کیخلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں،حکومت اوچھتےہتھکنڈے پر اترآئی ہے،اسلام آباد میں پارٹی سیکرٹریٹ کو گرایا اور عامر مغل کو گرفتار کیا گیا،ملک میں فسطائیت کی ایک لہر آگئی ہے، جو بھی غلط کام کیا جاتا ہے رات کی تاریکی میں کیا جاتاہے، انہوں نے کہا کہ25کروڑ عوام کے دلوں سے بانی پی ٹی آئی کو نہیں نکال سکتے۔
وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نےسینیٹ میں اپوزیشن پر جوابی وار کرتے ہوئے واضح اعلان کردیا۔انہوں نے کہا کہ اگر قانونی کارروائی حملہ ہے تو یہ کرتے رہیں گے،اسلام آباد میں پی ٹی آئی سیکرٹریٹ قانون کے مطابق گرایاگیا، سیکرٹریٹ میں 2فلورغیرقانونی، بغیر نقشہ تعمیرکئےگئے تھے،کل کی کارروائی سی ڈی اے کا اپنا فیصلہ تھا،تجاوزات پر 4سال سے نوٹس جاری کئے جارہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلا نوٹس 2020 میں پی ٹی آئی کی ہی حکومت میں جاری ہوا،گزشتہ سال پھرنوٹس جاری کیا گیا، 10مئی کوحتمی نوٹس جاری ہوا، سی ڈی اے نےشہرکا نظم وضبط قانون کےمطابق رکھناہوتاہے، پبلک ایریا میں پارکنگ اور شیڈ ختم کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ سے سری لنکن ہائی کمشنر کی ملاقات، 43 پاکستانی قیدیوں کی واپسی پر اتفاق