اسلام آباد ہائیکورٹ کاپیمرا نوٹس کے باوجود مسنگ پرسنز کے تمام کیسز براہ راست نشر کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کے حوالے سے ہونے والے تمام کیسز کی سماعت کو براہ راست نشر کرنے کا حکم دے دیا۔
لاپتہ شاعر فرہاد کی بازیابی کیس کے دوران سینئر صحافی حامد میر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ پیمرا نے کارروائی دیکھانے پر پابندی عائد کر دی ہے جو کہ بنیادی حقوق سے متصادم ہے ، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ افراد کے تمام کیسز براہ راست نشر کرنے کا حکم دے دیا ،عدالتی کارروائی کے دوران صحافی حامد میر نے پیمرا کی طرف سے جاری نوٹیفیکیشن کے بارے میں بتایا کہ عدالت کی سابقہ کارروائی جس میں اٹارنی جنرل صاحب نےwhite flag کے بارے میں ذکر کیا تھا جس کو ان ائیر کیا گیا تو پیمرا نے ایک نوٹیفیکیشن کے تحت تمام پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر پابندی عائد کردی جو کہ بنیادی حقوق سے متصادم ہے نتیجتا پیمران نے صحافیوں پر ناجائز دباو ڈالنا شروع کردیا ہے جس سے صحافی مزید مشکل حالات سے دو چار ہیں۔
اٹارنی جنرل پاکستان نے اس امر کی وضاحت کی کہ نوٹیفیکیشن کی روشنی میں عدالت جس کیس میں مناسب سمجھے اس کی رپورٹنگ کا حکم دے سکتی ہے چونکہ یہ مقدمہ ایک اہم نوعیت کا ہے جس کے بارے میں پاکستانی عوام کو کافی تشویش ہے اسلئےیہ عدالت زیر بحث مقدمے کی کارروائی کو رپورٹ کرنے کی اجازت دیتی ہے ۔پیمرا کی کوئی کارروائی یا نوٹیفیکیشن تا حال عدالت کے سامنے زیر سماعت نہ ہے اسلئے اس کے متعلق کوئی حکم جاری نہیں کیا جاسکتا ، مزید براں عدالت لاپتہ افراد کے تمام کیسز کو لائیو سٹریم کے ذریعے نشر کرنے کا حکم دیتی ہے جس سے عوام کی آگاہی اور اہم قانونی معاملات کو سمجھنے میں آسانی ہو سکے ۔ اس حوالے سے عدالت رجسٹرار کو انتظامی طور پر نوٹ پیش کرنے کا حکم دیتی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخابات میں دھاندلی کامعاملہ، پی ٹی آئی رہنما پرویز الٰہی کو نوٹس جاری