غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کیخلاف درخواست پر عالمی عدالت انصاف نے فیصلہ سنا دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) اسرائیل کے غزہ پرحملوں سے متعلق جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر عالمی عدالت انصاف نے فیصلہ سناتے ہوئے اسرائیل کو غزہ میں فوجی آپریشن روکنے، امدادی سرگرمیوں کے لئے سرحد کو فوری کھولنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن کو غزہ تک رسائی دینے کا حکم جاری کر دیا۔
اسرائیل کے غزہ پرحملوں سے متعلق جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر درخواست پر عالمی عدالت انصاف نے رفح میں اسرائیلی آپریشن رکوانے پر فیصلہ سنا دیا، عالمی عدالت کے موجودہ صدر جج نو اف سلام نے سماعت کی سربراہی کی، عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریکا نے جنیوا کنوینشن کے تحت اسرئیل کے خلاف درخواست دائر کی ، 10 مئی کو جنوبی افریکا نے رفح آپریشن روکنے کی درخواست دائر کی، عزہ میں اسرائیلی آپریشن میں انسانی جانوں اور املاک کو نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: جیل سے رہائی ملتے ہی پرویز الٰہی کیلئے ایک اور مشکل کھڑی ہو گئی
عالمی عدالت انصاف نے مزید کہا کہ رفح میں لاکھوں فلسطیوں نے پناہ لے رکھی تھی ، رفح میں اسرائیلی زمینی آپریشن میں 8 لاکھ فلسطینی بے گھر ہوئے، عدالت نے اپنے سابقہ فیصلے میں تبدیلی کا فیصلہ کیا، اسرائیلی فوج نے 7 مئی کو رفح میں زمینی آپریشن شروع کیا ، عدالت نے 28 مارچ کے حکم میں کہا تھا کہ عزہ کی صورتحال انتہائی خراب ہے، عزہ میں انسانی صورتحال 28 مارچ کے بعد مزید ابتر ہوچکی ہے، اسرائیل نے کئی ہفتوں کی شدید بمباری کے بعد رفح میں زمینی آپریشن شروع کیا۔
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ اسراییل غزہ سے انخلا کے لیے حفاظتی اقدامات کرنے میں ناکام رہا، اسرائیل فوری طور پر غزہ میں فوجی آپریشن روکے، اسرائیل عدالتی حکم کی تکمیل کی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرے ، عالمی عدالت انصاف نے یہ فیصلہ 2-13 کی اکژیت سے سنایا ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے فیصلہ سناتے ہوئے مزید حکم دیا کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے خدشات کودورنہیں کیا، امدادی سرگرمیوں کیلئے رفح سرحدکو فوری کھولا جائے، اسرائیل اقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو غزہ تک رسائی دے ، فلسطینیوں کو خوراک اورضروریات زندگی سے محروم رکھا گیا، عالمی عدالت انصاف کےفیصلے کےباوجود اسرائیل قتل عام کررہا ہے۔