(24نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے اختیارات کے منتقلی کے عمل کو شروع کرنے کی اجازت دینے پر رضامندی ظاہر کردی۔تاہم انہوں نے کہا کہ ایسا صرف تب ہوگا جب 3 نومبر کے تصدیق شدہ انتخابی نتائج میں ان کے حریف جو بائیڈن کی جیت ظاہر ہو۔
جو بائیڈن کے پاس اب ٹرمپ کے 232 کے مقابلے میں 306 انتخابی ووٹ ہیں اور وہ اپنے ریپبلکن حریف سے تقریباً 6 لاکھ مقبول ووٹوں سے آگے ہیں۔جو بائیڈن کے ٹرمپ کے 7 کروڑ 40 لاکھ ووٹوں کے مقابلے میں تقریباً 8 کروڑ ووٹ ہیںیہ 8 کروڑ ووٹ صدارتی ا±میدوار کو ملنے والے اب تک کے سب سے زیادہ ووٹ ہیں جبکہ ٹرمپ کے 7 کروڑ 40 لاکھ ووٹ دوسرے نمبر پر ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملک کے بہترین مفاد میں، میں ایملی اور ان کی ٹیم کو تجویز کر رہا ہوں کہ وہ ابتدائی پروٹوکول کے حوالے سے جو کچھ کرنے کی ضرورت ہے وہ کرے اور میں نے اپنی ٹیم کو بھی ایسا کرنے کو کہہ دیا ہے۔
تاہم ٹرمپ کی جانب سے ابھی بھی باضابطہ طور پر اعتراف کرنا باقی ہے مگر جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن (جی ایس اے) کی سربراہی کرنے والی ایملی مرفی نے اگلا قدم اٹھایا اور اعلان کیا کہ وہ صدارت کی منتقلی کے آغاز کی اجازت دے رہی ہیں۔ٹرمپ کی تعینات کردہ ایملی مرفی نے اس سے قبل اس عمل کو روک دیا تھا تاہم اب انہوں نے بھی جو بائیڈن کو ایک خط بھیجا ہے جس میں انہیں فاتح تسلیم کیا گیا۔اس سے جو بائیڈن کے لئے فنڈز، دفتر کی جگہ اور خفیہ بریفنگ تک رسائی کھل جاتی ہے اور وائٹ ہاو¿س میں دوسری مدت کے لئے ٹرمپ کی کوشش کا خاتمہ ہوتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹ کے بعد مشی گن ریاست کی تصدیق بھی سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ جو بائیڈن نے ایک لاکھ 50 ہزار ووٹوں سے فتح حاصل کرلی ہے۔ہفتے کے روز پنسلوینیا میں ایک وفاقی جج نے ٹرمپ مہم کا مقدمہ ختم کردیا تھا جس میں اس ریاست کی سرٹیفکیشن کو روکنے کے لیے کوشش کی گئی تھی۔چار اہم ریاستوں میں سے ایک اور جارجیا نے بھی سابق نائب صدر کے وائٹ ہاو¿س میں دوبارہ داخلے کو یقینی بنانے کی تصدیق کردی ہے۔جہاں ٹرمپ نے اپنی ٹوئٹ میں اصرار کیا کہ 'ہم لڑائی جاری رکھیں گے' وہیں سرکاری سرٹیفکیشن نے یہ واضح کردیا کہ ان کے پاس آپشنز ختم ہورہے ہیں۔تکنیکی طور پر تصدیق سے قبل اعلان کردہ تمام نتائج میڈیا رپورٹس تھے اور وہ قانونی طور پر پابند نہیں تھے۔
وائٹ ہاو¿س کا قریب سے مشاہدہ کرنے والوں نے دیکھا کہ ٹرمپ کے اہلخانہ نے بھی ہفتے کے آخر میں واشنگٹن سے نکلنے کا آغاز کردیا ہے، ٹرمپ کی صاحبزادی اور داماد جو ان کے مشیر بھی ہیں، دونوں نیو یارک چلے گئے ہیں۔
قیاس آرائیاں ختم....ٹرمپ عہدہ چھوڑنے پر تیار
Nov 24, 2020 | 17:47:PM