(24 نیوز)ناردرن بائی پاس جرائم پیشہ عناصر کیلئے جنت بن گیا۔ چھینی اور چوری کی گئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی اسی روٹ سے سمگل ہونے لگیں۔کراچی پولیس نے بناردرن بائی پاس پر باڑلگانے کی تجویز دیدی ۔
تفصیلات کے مطابق ناردرن بائی پاس کا دوسرا حصہ جرائم پیشہ عناصر کی آمد و رفت کا راستہ رہا ہے، جرائم روکنے کے لیے پولیس پیٹرولنگ یونٹس اور مستقل چوکیاں بھی موجود ہیں لیکن نفری اور وسائل اتنے نہیں کہ مکمل ناردرن بائی پاس کو کور کیا جاسکے۔کراچی پولیس کی جانب سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو ناردرن بائی پاس پر باڑ لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
پولیس حکام کی جانب سے ناردرن بائی پاس پر باڑ لگانے کیلئے این ایچ اے کو خط لکھا گیا ہے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ شہر سے چھینی اور چوری کی گئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی اسی روٹ سے اسمگلنگ ہوتی ہے، اس کے علاوہ دہشتگردی، اغواءبرائے تاوان یا کراچی میں ہونے والا کوئی بھی جرم ہو، ان میں سے بیشتر کی کڑیاں ناردرن بائی پاس کے بعد بلوچستان سے ملتی ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے اب تک صرف 10 مہینوں میں 1500 گاڑیوں جبکہ 32 ہزار موٹرسائیکلوں سے شہریوں کو محروم کیا جاچکا ہے۔ ندی کے خشک حصے سے گاڑیاں بھی بغیر ٹول کے بلوچستان میں آتی اور جاتی رہتی ہیں، اس فینسنگ سے نہ صرف جرائم روکنے میں مدد ملے گی بلکہ ٹول ٹیکس میں بھی اضافہ ہوگا۔