آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا 44 سالہ عہد

Nov 24, 2022 | 11:28:AM

(ویب ڈیسک)آرمی چیف  جنرل قمر جاوید باجوہ آئندہ ہفتے 29نومبر کو اپنی بید اپنے جانشین کے حوالے کردیں گے۔ وہ طویل ترین فوجی کیریئر رکھنے والے فوجی سربراہان میں سے ایک ہیں۔ 62سالہ جنرل باجوہ کی فوجی خدمات کا دورانیہ 44 برسوں پر محیط ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوج میں شمولیت1978ء میں اختیارکی24اکتوبر 1980ء کو کمیشن حاصل کیا۔ 29نومبر 2016کو جنرل راحیل شریف کی جگہ پاک فوج کی کمان سنبھالی۔ 29 نومبر تک وہ مجموعی طور پر 2190 دن (6سال) آرمی چیف رہے۔  

اپنے دور سپہ سالاری میں انہوں نے 5وزرائے اعظم  کے ساتھ کام کیا جن میں نواز شریف، شاہد خاقان عباسی، نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک، عمران خان اور شہباز شریف  شامل ہیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ کے دور میں صدارت کے منصب پر موجودہ صدر عارف علوی اور سابق صدر ممنون حسین مرحوم رہے۔ 28نومبر 2019ء کو سپریم کورٹ نے ان کی مدت ملازمت میں توسیع کا حکم نامہ معطل کردیا اور کہاکہ ایسا کوئی قانون موجود ہی نہیں ہے۔تاہم عدالت نے اس حکومتی یقین دہانی پر کہ مدت ملازمت میں توسیع کے لیے پارلیمنٹ دستور سازی کرے گی۔ جنرل باجوہ کو 6 ماہ کی توسیع دی گئی۔ بعدازاں قانون کی پارلیمانی منظوری کے بعد 28جنوری 2020ء کو مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کردی گئی۔ 

اس سے قبل جنرل (ر) پرویز مشرف کا فوجی کیریئر بھی طویل یعنی 45 سال 7ماہ اور 9 دنوں پر محیط رہا۔ سب سے طویل ترین کریئر جنرل ضیاء الحق کا رہا جو یکم مارچ 1976 کو 51 سال کی عمر میں آرمی چیف بنائے گئے تھے۔ جنرل  ضیاء الحق 12سال 5ماہ 16دن آرمی چیف رہے۔ 

جنرل ایوب خان 43برس کی عمرمیں آرمی چیف بنائے گئے تھے، وہ کم عمرترین فوجی سربراہ رہے۔ میجرجنرل افتخار خان کی حادثاتی موت کے باعث بھی انہیں قبل از وقت ترقی ملی تھی۔ جنہیں پہلا مقامی کمانڈر انچیف نامزد کیاگیا تھا۔ ایوب خان ، یحییٰ خان، ضیاء الحق اور پرویز مشرف ملک کے صدر  رہے۔

مزیدخبریں