(ویب ڈیسک) معروف پروڈیوسر، رائٹر، ڈائریکٹر اور اداکار رؤف خالد کو اس دنیا سے گئے 11 برس بیت گئے۔
رؤف خالد کا اصل نام عبدالرؤف خالد تھا اور ان کا تعلق مردان سے تھا۔ ان کی وجہ شہرت کشمیر کے موضوع پر بننے والی ڈرامہ سیریل ’انگار وادی‘ اور ’لاگ‘ بنے۔ جنھیں ڈائریکٹ، پروڈیوس اور لکھنے کے علاوہ بطور اداکار بھی کام کیا۔
ان ڈرامہ سیریلز کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کی حق خود ارادیت تحریک کو تقویت ملی وہیں بھارتی فوج اور حکومت کا گھناؤنا چہرہ بھی بے نقاب ہوا۔ ان ڈرامہ سیریلز کے ذریعے اداکار نیئر اعجاز اور خواجہ سلیم کو ملک گیر شہرت ملی۔
رؤف خالد پی ٹی وی اسلام آباد مرکز سے آن ائیر جانیوالی سپرہٹ ڈرامہ سیریل ’گیسٹ ہاؤس‘ کے بھی خالق ہیں جو اداکار جان ریمبو کے لیے بھی وجہ شہرت بنا۔
رؤف خالد نے بطور رائٹر ڈائریکٹر کیرئیر کا آغاز 1989ء میں منشیات کے موضوع پر بنائی جانیوالی ڈرامہ سیریل ’مدار‘ سے کیا اس کے بعد1991ء میں 52 اقساط پر مشتمل ڈرامہ سیریل ’گیسٹ ہاؤس‘ کیا۔ ٹی وی کے علاوہ بطور رائٹر، ڈائریکٹر اور پروڈیوسر 2003ء میں جدوجہد آزادی پر فلم ’لاج‘ بنائی لیکن اسے وہ پذیرائی نہ مل سکی جس کی وہ توقع کر رہے تھے۔ 2008ء میں طویل عرصہ بعد تیسری میگا ڈرامہ سیریل ’مشال‘ بنائی۔
رؤف خالد سابق بیوروکریٹ تھے۔ لوک ورثہ میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کلچر کے بانی ہونے کے ساتھ چانسلر کی حیثیت سے بھی فرائض سرانجام دیتے رہے۔
رؤف خالد کو مصوری سے بھی بے حد لگاؤ تھا ان کی پینٹنگز کی نمائش فائن آرٹ گیلری نیویارک اور اوماما آرٹ گیلری میں منعقد ہوئیں ۔
آخری دنوں میں چوتھی میگا ڈرامہ سیریل پر کام کر رہے تھے جس کا صرف پوسٹ پروڈکشن اور نام فائنل کرنا باقی رہ گیا تھا۔ رؤف خالد کو ان کی فنی خدمات پر پرائیڈ آف پرفارمنس کے علاوہ ’دی کشمیر میڈل‘ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
رؤف خالد 24 نومبر 2011ء کو ایک ٹریفک حادثے میں انتقال کرگئے۔