دماغ کو تیز رکھنے کا طبی نسخہ۔۔نئی تحقیق میں اہم انکشافات
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ما نیٹر نگ ڈیسک)ناقص نیند اور الزائمر امراض دونوں دماغی کمزوری سے منسلک ہیں اور ان دونوں کے اثرات کو ایک دوسرے سے الگ کرنا چیلنج سے کم نہیں۔
تفصیلات کے مطابق واشنگٹن یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کی اس تحقیق میں متعدد معمر افراد کے دماغی افعال کا جائزہ کئی سال تک لیا گیا جبکہ الزائمر سے متعلق پروٹینز اور نیند کے دوران دماغی سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔محققین نے اہم ڈیٹا اکٹھا کیا جس سے نیند، الزائمر اور دماغ افعال کے پیچیدہ تعلق کو سمجھنے میں مدد ملی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹی 20 ورلڈکپ، بھارت کیخلاف میچ سے قبل حسن علی کے ’دل دل پاکستان‘ گانے کی ویڈیو وائرل
تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر کوئی فرد ساڑھے 5 گھنٹے سے کم وقت سونے کا عادی ہوتا ہے تو اس کی دماغی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور یہی ایسے افراد کے ساتھ بھی ہوتا ہے جن کی نیند کا دورانیہ ساڑھے 7 گھنٹوں سے زیادہ ہو۔نیند کا کم دورانیہ ہی نہیں بلکہ زیادہ سونے سے بھی دماغی تنزلی کی رفتار تیز ہوجاتی ہے، اس سے عندیہ ملتا ہے کہ نیند کا دورانیہ نہیں بلکہ معیار کنجی ہے۔بیشتر افراد کو اس ہدف کے حصول کے لیے 7 سے 8 گھنٹے کی مسلسل نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔
گہری نیند، یہ وہ وقت ہوتا ہے جب دماغ دن بھر کی بھاگ دوڑ سے جسم پر مرتب اثرات کی مرمت شرع کرتا ہے اور جسم خلیاتی سطح پر خود کو بحال کرتا ہے۔آخری مرحلہ وہ ہوتا ہے جب ہم خواب دیکھتے ہیں جس کے لیے ریپڈ آئی موومنٹ سلیپ کی اصطلاح بھی استعمال ہوتی ہے۔اس لیے دما غ تیز رکھنے کیلئے آپ کی روزانہ پر سکون نیند بے حد ضرو ری ہے۔