تبدیلی .. ؟۔۔ایم کیو ایم کا حکومت سے علیحدگی اور قبل از وقت انتخابات کا اشارہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
( نیوز ایجنسی) ایم کیو ایم پاکستان نے حکومت سے علیحدگی اور قبل از وقت انتخابات کا اشارہ دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے مہنگائی، سیاسی صورت حال اور عوامی مسائل کے حوالے سے اہم اجلاس طلب کیا، جس میں ارکان اسمبلی، سابق بلدیاتی نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے قبل کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کنوینر ، سینئرڈپٹی کنوینر اور ڈپٹی کنوینرز کی بیٹھک ہوئی، کور کمیٹی اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل ، حکمت عملی پر غور کیا گیا جبکہ سیاسی صورتحال پر لائحہ عمل طے کرنے، مہنگائی اور عوامی مسائل کے حل کے لئے مختلف نکات پر گفتگو کی گئی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ حکومت کا ساتھ جمہوریت بچانے کیلئے دیا، ہمارے بغیر بھی جمہوریت بچ سکتی ہے تو ہم علیحدہ ہوسکتے ہیں، حکومت اور فوج کو ہی نہیں پوری قوم کو ایک پیج پر ہونا چاہئے، ڈی جی آئی ایس آئی کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر سب کو بے چینی ہے، اگر قوم کو ضرورت ہوتو قبل از وقت انتخابات ہونے چاہئیں، ووٹ نہیں بولے گا تو روڈ بولے گا۔
انہوں نے کہاکہ ملک کے حالات بہت خراب ہیں، مہنگائی بہت ہوگئی ہے، بدانتظامی بھی مہنگائی کی وجہ ہے، وزیر اعظم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ عوام کے لئے انتظام کریں تاکہ وہ زندہ رہ سکیں ، تعلیم کے لیے بھی کچھ کرنا چا ہئے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے بیلٹ پیپر کم ہوگئے ہیں، ہم نے حکومت سے کوئی تنظیمی مطالبات نہیں کیے تھے۔ ہم کسی کے آلہ کار نہیں بنیں گے، جس دن ہماری حجت تمام ہوئی ہم حکومت ہی نہیں ایوان بھی چھوڑ دیں گے۔
خالد مقبول نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے منتخب ارکان اسمبلی اور سابق بلدیاتی نمائندے اپنا کام شروع کردیں، جب حکومتی مشینری عوامی مسائل حل نہیں کرے گی تو ہم کریں گے، حکومتوں نے عوامی مسائل حل نہیں کیے تو ہم شیڈو کیبنٹ بنائیں گے، شہری سندھ کے عوامی مسائل ہمیشہ ہم نے حل کئے ہیں اس بار بھی ہم ہی کریں گے، سابق بلدیاتی نمائندے عوامی مسائل کے حل کیلئے کوششیں تیزکردیں، جب تک نئے بلدیاتی نمائندے منتخب نہیں ہوتے آپ ہی بلدیاتی نمائندے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ حکومتی بینچز پر بیٹھنا چاہتے ہیں وہ ایم کیو ایم سے امید لگائے بیٹھے ہیں ، ہم کسی کے آلہ کار نہیں بنیں گے، ہمیں لیڈر نہیں کارکن چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں مگر واپسی کے لئے کوئی شرط قبول نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ہم نے حکومت سے کوئی تنظیمی مطالبات نہیں کئے تھے۔اگر ہمارے کارکنان لاپتہ ہیں تو یہ ہمارا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔