(24 نیوز)اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں کے اندر کم از کم 320 اہداف پر حملوں کی رپورٹ دی جب کہ غزہ کی وزارت صحت نے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بمباری میں کم از کم 436 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 5000 سے تجاوز کر گئی۔
اسرائیل غزہ اور مصر کی رفح کراسنگ کو محفوظ رکھنے کے اپنے دعوے سے مکر گیا۔ رفح کراسنگ کے قریب مصری چیک پوسٹ کو بھی نشانہ بنا ڈالا۔ غزہ کےمزید اسپتالوں پربمباری کی دھمکی دیدی۔اسرائیلی وحشیانہ بمباری نے فلسطینی بچوں کو شدید خوفزدہ کردیا۔ بچوں نےبازوؤں پر اپنی شناخت اور پہچان کیلئے نام لکھوانے شروع کردیئے۔
عرب ٹی وی کو انٹرویو میں فلسطینی ہلال احمرکی ترجمان نیال فرسخ نے بتایاکہ اسرائیلی فوج مسلسل غزہ پٹی کے اسپتالوں کو خالی کرانے کی وارننگ دے رہی ہے اور اسرائیلی طیارے غزہ کے اسپتالوں کے بالکل قریب بمباری کررہے ہیں۔ بیشتر ہونے والی بمباری اسپتالوں سے 20 میٹر کے فاصلے پر کی گئی ہے۔
ضرورپڑھیں:ایران نے اسرائیل اور امریکا کوپھر خبردار کردیا
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے اسرائیلی حکم پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے اور ترجمان ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ غزہ کے تمام اسپتالوں کو خالی کرنا تقریباً ناممکن ہے۔
ترجمان کے مطابق بہت سے مریض وینٹی لیٹرز اور نوزائیدہ بچے انکیوبیٹرز میں ہیں۔اسرئیلی طیاروں نے گزشتہ شب القدس اسپتال سے صرف100میٹر کے فاصلے پر 10 فضائی حملے کیے جبکہ الشفا اسپتال کے ارد گرد بھی حملے کیے۔
اُدھر غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے اور گزشتہ شب اسرائیلی طیاروں نے مختلف علاقوں میں بمباری کی۔وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں میں غزہ پٹی پراسرائیلی بمباری سے 436 فلسطینی شہید ہوگئے جن میں 182 بچے بھی شامل ہیں جبکہ شہدا کی مجموعی تعداد 5 ہزار 87 ہوگئی۔
وزارت صحت نے بتایاکہ اسرائیلی بمباری کے دوران 830 بچوں سمیت 1500 افراد لاپتہ ہیں اور خدشہ ہے لاپتہ افراد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی اسرائیل نے غزہ کے اسپتال پر بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں خواتین، بچوں اور مریضوں سمیت 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔