مکرم کلیم کا کہنا ہے کہ ہمارے بہت سارے ساتھی اداکاروں کو اس بات کی شکایت ہے کہ ڈراموں کے بارے میں انڈسٹری کے ہی اداکار بیٹھ کر کیوں بات کر رہے ہیں۔
’کیا ڈرامہ ہے‘ کے میزبان مکرم کلیم کا کہنا تھا کہ بہت ہلچل ہے کرکٹ کے میدانوں میں ، ہر طرف کرکٹ کا جوش ہے اور میں نے ایک چیز نوٹ کی کہ کتنا عجیب کام ہو رہا ,میں جس چینل پر جاتا ہوں وہاں سابق کرکٹر بیٹھ کر جو ابھی کھیل رہے ان کے بارے میں بات کر رہے ، یہ بہت سارے لوگوں کی رائے ہے کہ یہ نہیں ہونا چاہیے جس انڈسٹری کے لوگ اسی انڈسٹری کی بات کر رہے اور ساتھ تنقیدبھی کررہے ہیں ، تو ہم بھی آج اپنے ججز سے یہی بات کرنے جا رہے ہیں۔
مکرم کلیم نے ججز سے پوچھا کہ کیا کہیں گی آپ جو کرکٹرز بات کر رہے ہیں، جواب میں ججز پینل نےطنزیہ انداز میں کہا بہت بری بات ہے ، ان کو پتہ ہے کیسے کھیلنا ہے کرکٹ، ان کو پتہ ہے کھیلنا کتنا مشکل ہے وہ تو یہ نا کہیں کہ غلط کھیلا ہے۔
نادیہ خان کا کہنا تھا کہ وہ کیسے جج بن سکتے, جج ہمیشہ باہر کا بندہ ہوتا ہے، وہ جج بنے جس کو کرکٹ کا کچھ نہیں پتہ۔ ہم لوگوں کو کرکٹ کا جج بننا چاہیئے اور کرکٹرز کو ڈراموں کی بات کرنی چاہیئے۔
مرینہ خان کا کہنا تھا کہ میں کرکٹ نہیں دیکھتی جس پر سب ججز اور مکرم کلیم نے جواب دیا کہ پھر آپ کرکٹ کی سب سے بہترین جج ہیں۔
نادیہ خان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے جتنے لوگ ملتے ہیں اور اس شو کے متعلق بات کرتے ہیں تو وہ یہی کہتےہیں کہ اس شو کی سب سے اچھی بات یہی ہے کہ آپ لوگ اس فیلڈ سے ہو آپ لوگوں کو پتا ہے اس کام(اداکاری) کے بارے میں اور اس میں پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں۔ ایسے تو مجھے محسوس ہوتا ہے کہ ہم نے کچھ بھی نہیں کیا اپنی زندگی میں، ہمیں کچھ بھی نہیں پتا۔اتنا کام ایسے ہی کیا، ٹرافیوں پر تو ہم نے کپڑا ڈال دیا ہےسب چھپا دیا ہے۔