شنگھائی کانفرنس میں پاکستان اوربھارت کےدرمیان کوئی رسمی ملاقات نہیں ہوئی، ترجمان دفترخارجہ
عالمی برادری اسرائیلی حملوں کو روکے،لبنان میں اقوام متحدہ امن دستوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہیں،ممتاز زہرا بلوچ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی رسمی ملاقات نہیں ہوئی۔
دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور بھارتی ہم منصب کے درمیان غیررسمی بات چیت ہوئی،تاہم پاکستان اور بھارت میں کوئی رسمی ملاقات نہیں ہوئی۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہاکہ اسرائیلی قابض افواج استشنٰی کے ساتھ غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ہیں، گنجان آباد علاقوں اور بنیادی ضروریات کوغیر اعلانیہ نشانہ بنانا جنگی جرائم ہیں، پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کو روکے اور اسرائیل سے جنگی جرائم کا حساب لیا جائے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان لبنان میں اقوام متحدہ امن دستوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتا ہے اور امن دستوں کے خلاف کارروائیاں فوری روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جسٹس منصور علی شاہ کاچیف جسٹس کو خط ،خصوصی بینچ میں بیٹھنے سے معذرت
ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ کشمیریوں نے آج تک بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط پر ردعمل میں کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو اہمیت کی نظر سے دیکھتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاکستان کے داخلی امور پر تبصرے سفارتی آداب اور ریاستی تعلقات کے منافی ہیں، یہ خطوط پاکستان کی سیاسی صورتحال کی غلط آشنائی پر مبنی ہیں۔