(24 نیوز) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان جاری تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے آخری اور فیصلہ کن میچ میں مہمان انگلش ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 267 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی ، جس کے جواب میں پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 73 رنز بنا لئے۔
پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں جاری پاکستان اور انگلینڈ کے تیسرے ٹیسٹ کے پہلے روز کا کھیل ختم ہو گیا، پہلے روز کے اختتام پر پاکستان نے 3وکٹوں کے نقصان کر 73 رنز بنا لیے، پاکستانی ٹیم کے کپتان اور نائب کپتان کریز پر موجود ہیں، شان مسعود اور سعود شکیل 16، 16 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ ہیں، صائم ایوب 19، عبداللہ شفیق 14 اور کامران غلام 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، انگلینڈ کی جانب سے شعیب بشیر، جیک لیچ اور گس اٹکنسن نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے پہلے انگلش بلے باز پاکستانی سپنرز کی گھومتی گیندوں سے چکرا گئے، مہمان ٹیم کی جانب سے جیمی سمتھ اور بین ڈکٹ کے علاوہ کوئی بھی بلے باز کریز پر نہ ٹک سکا، 5 کھلاڑی تو ڈبل فیگر تک بھی نہ پہنچ سکے، انگلینڈ کی جانب سے نوجوان وکٹ کیپر جیمی سمتھ نے 89 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی، ان کے علاوہ بین ڈکٹ نے پرفارمنس میں تسلسل جاری رکھتے ہوئے نصف سینچری کی اور 52 رنز کے انفردی رنز پر زاہد محمود کا شکار بن گئے، اوپنر زیک کراؤلی نے 29، اولی پوپ نے 3، جو روٹ اور ہیری بروک نے 5، 5، کپتان بین سٹوکس نے 12 اور گس آٹکنسن نے 39 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے ایک بار پھر تمام کی تمام وکٹس سپنرز نے حاصل کیں، ایک بار پھر ساجد خان نے جاندار گیند بازی کی، انہوں نے نپی تلی اور گیندوں سے 6 شکار کیے، نعمان علی نے 3 اور زاہد محمود نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا، پاکستانی سرزمین پر پہلی بار ٹیسٹ میچ میں سپنرز نے اٹیک اوورز کرائے اور ایک بھی اوور فاسٹ بولر نے نہیں کروایا۔
کپتان شان مسعود کی گفتگو
قبل ازیں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، میچ راولپنڈی کے تاریخی گراؤنڈ میں کھیلا جا رہا ہے، ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان شان مسعود نے کہا کہ ٹاس کبھی کبھی پلان کے مطابق ہوتا ہے، کبھی نہیں، ہمیں اچھی کرکٹ کھیلنی ہے، اگر ہم بھی ٹاس جیت جاتے تو پہلے بیٹنگ ہی کرتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم نے اچھی تیاری کی ہے اور انگلینڈ جیسے ورلڈ کلاس ٹیم کے خلاف کھیلنے سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے، ہمیشہ سے انگلینڈ جیسے ٹیم کے خلاف کھیلنا ایک اچھا تجربہ ہوتا ہے۔
بین سٹوکس کی گفتگو
دوسری جانب انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس نے کہا کہ ٹاس جیتنا ہمارے لئے اچھا ہے، کوشش ہو گی کہ پہلی اننگز میں بڑا سکور کریں اور پاکستان پر دباؤ ڈالیں، ٹیم میں 3 سپنرز شامل ہیں جو کہ کنڈیشن کے اعتبار سے فائدہ دیں گے، ریحان احمد کے ٹیم میں شامل ہونے سے سپن ڈیپارٹمنٹ مضبوط ہوا ہے، یہاں کی کنڈیشنز ملتان سے کافی مختلف ہیں، موسم بھی اچھا ہے، امید کرتے ہیں کہ کھلاڑی متاثر نہیں ہوں گے۔
ریحان احمد کی انگلش ٹیم میں واپسی
واضح رہے کہ ریحان احمد کو اس میچ کے لئے دوبارہ طلب کیا گیا ہے، وہ شعیب بشیر اور جیک لیچ کے ساتھ کھیلتے نظر آئیں گے، ان کے علاوہ گس ایٹکنسن بھی اس ٹیم میں شامل ہوں گے، تاہم بریڈن کارس اور میتھیو پوٹس ٹیم کا حصہ نہں ہوں سکے۔
ریحان نے اس سال کے آغاز میں بھارت میں 3 ٹیسٹ کھیلے تھے لیکن وہ فروری کے بعد سے کسی بھی فارمیٹ میں انگلینڈ کے لیے کھیلتے ہوئے نظر نہیں آئے، تاہم انگلینڈ کا خیال ہے کہ انہیں اس ٹیسٹ کے لیے تیسرے سپن گیند باز کے طور پر اس کی ضرورت ہوگی کیونکہ پاکستان کی جانب سے راولپنڈی میں پچ کو خشک کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔
پاکستانی پلیئنگ الیون:
اس میچ کے لیے پاکستانی پلیئنگ الیون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، پنڈی ٹیسٹ میں قومی ٹیم میں 3 سپنرز نعمان علی، زاہد محمود اور ساجد خان کے ساتھ میدان میں اترے گی، اوپننگ کی ذمہ داری صائم ایوب اور عبداللہ شفیق پر ہوگی، اس کے علاوہ شان مسعود، کامران غلام، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان علی آغا اور عامر جمال بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔