(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی فلموں کے اداکار نواز الدین صدیقی کی پہلی انگریزی فیچر فلم’نو لینڈز مین‘ کو بوسان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول2021 میں کم جسوک ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’میرے لئے کامیابی کے معنی بدل گئے ہیں،انگریزی فیچر فلم کرنا میرے لئے کامیابی کا پیمانہ نہیں ہے‘۔
بھارتی اردو اخبار کی رپورٹ کےمطابق جسوک ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے کی خصوصی کامیابی کے بارے میں ان کا کہنا ہےکہ’’ کوریائی سنیما اب بھی سرفہرست ہے لیکن کچھ عرصے سے ایرانی فلمیں بھی دیکھی جا رہی ہیں۔2020 میں بننے والی فلم میناری جیسی بہترین اور معیاری فلمیں ایرانی سنیما کی پہچان ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ میری فلم کورین فلموں کے مرکز بوسان جا رہی ہے۔فلم فیسٹیول میں فلم ’ نو لینڈز مین ‘کا مقابلہ اپرنا سین کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم `دی ریپسٹ کے ساتھ بی آئی ایف ایف کے ایوارڈ کیلئے ہوگا ۔ نواز الدین کا کہنا ہےکہ ’’مجھ سے ریپسٹ کے لئےرابطہ کیا گیا ، لیکن میں اپنے پرانے وعدوں کی وجہ سے اس فلم کا حصہ نہیں بن سکا۔ مجھے امید ہے کہ ہم میں سے کوئی جیت جائے گا۔ اپرنا سین ایک شاندار ڈائریکٹر ہیں اور میں انہیں اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ نوازالدین صدیقی کے مطابق میرے لئے کامیابی کے معنی بدل گئے ہیں۔انگریزی فیچر فلم کرنا میرے لیے کامیابی کا پیمانہ نہیں ہے۔ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ گھر خریدنا کامیابی کے مترادف ہے اور کچھ کے لیے انڈسٹری میں بریک ملنا کامیابی ہے۔ میرے لیے ، سپر اسٹارڈم کا حصول کامیابی کے برابر ہے۔ ’ نو لینڈز مین ‘میں نواز الدین صدیقی کو دنیا بھر کے با صلاحیت اداکاروں کے ساتھ کام کرتے ہوئے دیکھا جائے گا ۔ اس کے بارے میں ان کا کہنا ہےکہ اس میں میرے لئے بڑا سبق ہے ۔ میں نے اپنی ویب سیریز `’میک مافیا‘ میں اسرائیلی ، برطانوی اور امریکی اداکاروں کے ساتھ کام کیا ہے۔’ نو لینڈز مین‘ میں ، میرے ساتھ ایک آسٹریلوی اداکار ہے ، نیز چین ، برطانیہ اور امریکہ کے باصلاحیت اداکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اویکا گور بوائے فرینڈ کے ساتھ مالدیپ میں،مداح تصاویر اور ویڈیوز دیکھ کر دیوانے