دنیا کو اس وقت ابھرتے ہوئے نئے پاکستان کی ضرورت ہے ۔عارف علوی

Sep 24, 2021 | 18:40:PM

 (24نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ جن ممالک نے اپنے ادارے مضبوط کئے وہ کامیاب ہو گئے اور انہوں نے ترقی کی ،کورونا سے پوری دنیا متاثر ہوئی مگر پاکستان اس کو بڑی حد تک روکنے میں کامیاب رہا،دنیا کو اس وقت ابھرتے ہوئے نئے پاکستان کی ضرورت ہے۔ اقتصادی طور پر کسی بھی ملک کو تنہا نہیں کیا جا سکتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل سکول آف پبلک پالیسی میں 114ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکا ءمیں سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے اورچینی سرمایہ کاری سے قائم چیلنج ٹیکسٹائل فیکٹری کے دورہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیلنج ٹیکسٹائل فیکٹری کی ایم ڈی کیرن چن اور پاکستانی تاجر قمر خان بوبی نے صدر مملکت کو بریفنگ دی۔اس موقع پرصدر مملکت نے 150ملین ڈالر سے شروع ہونے والے چیلنج ٹیکسٹائل پارک کا بھی افتتاح کیا۔نیشنل سکول آف پبلک پالیسی میں 114ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکا میں سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان بدل رہا ہے ہمیں اس کی ترقی میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کرنا چاہئے، جو اقدامات اب اٹھائے جارہے ہیں وہ پہلے اٹھائے جانے چاہئیں تھے ،ملک وسائل سے نہیں ذہنی سوچ سے بدلتے ہیں، وطن عزیز پاکستان بدل رہا ہے ہمیں اس کی ترقی میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ بہترین علم وہ ہوتا ہے جو یہ سکھائے کہ ابھی بہت کچھ اور سیکھنا باقی ہے اور ہمیں اس چیز پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ علم اور رویہ کیا سکھاتا ہے کیا نہیں،علم سکھایا جاتا ہے جبکہ رویہ انسان ماحول اور بچپن سے ہی سیکھتا ہے، مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ انسانوں کا رویہ مختلف مواقع پر مختلف لوگوں سے الگ الگ ہوتاہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا رویہ ہمیشہ اپنے سے اوپر والے کے ساتھ درست اور نیچے والے کے ساتھ کچھ اور ہوتا ہے جس کا ہمیں احساس کرناچاہئے، اس حوالے سے ہمیں مذہب اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ پر عمل کرنا چاہئے جبکہ اسلامی تاریخ روایات سے بھری پڑی ہے جس میں ہمیں سبق ملتا ہے کہ انسان کا انسان کے ساتھ رویہ کیسا ہونا چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ جن ممالک نے اپنے ادارے مضبوط کئے وہ کامیاب ہو گئے اور انہوں نے ترقی کی۔ انہوں نے کہاکہ فیصلہ سازی میں بیوروکریسی اور وزارتوںکا ہاتھ ہوتا ہے کہیں اگر فیصلہ سازی میں سٹیک ہولڈرز کو شامل کر لیا جائے تو اس فیصلہ کے مسترد ہونے کے امکانات نہیں رہتے۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو چاہئے کہ عوامی مسائل کی نشاندہی کر کے ان کے حل کی کوشش کرے اور ماضی کی ناکامیوں کو بھی ملحوظ خاطر رکھے۔ صدرمملکت عارف علوی نے کہا کہ سول سرونٹس عوامی خدمت کے دوران اخلاقیات اور ہمدردی کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی ملک سے کرپشن کے خاتمے میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہے جو ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہی ہے لیکن دیمک کوختم کرنا آسان کام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو چیزیں ہم نے 2018 میں شروع کیں انہیں بہت پہلے ہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے کورس کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان سے عوام کو اور ملک و قوم کے مستقبل کو حوالے سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں، آپ نے پالیسی سازی کے دوران انکساری کے ساتھ بہترین رویوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا ہے اور تقاضا بھی یہی ہے کہ سول سرونٹس دیانتداری کے ساتھ اپنے اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسی پالیسیاں تشکیل دیں جس سے ان پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہو ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بیوروکریسی میں زیادہ سے زیادہ خواتین بھی شامل ہوں تاکہ وہ بھی عوامی خدمت میں اپنا حصہ ڈالیں اور ایک توازن قائم ہو۔ڈاکٹر عارف علوی نے سول سرونٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ابھرتے ہوئے لیڈر ہیں، آپ اداروں کی مضبوطی کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور بہترین اخلاق کے ساتھ عوامی خدمت کو اپنا نصب العین بنائیں اورپالیسی سازی کے دوران دیانتداری کے عنصرکو مضبوطی سے تھامے ر کھیں تو پاکستان کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔


 قبل ازیں ریکٹر نیشنل سکول آف پبلک پالیسی ڈاکٹر اعجاز منیر نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ صدر مملکت عارف علوی نے کورس کے 62شرکا میں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے اور انہیں کورس کی کامیابی سے تکمیل پر مبارکباد پیش کی۔چیلنج ٹیکسٹائل فیکٹری کے دورہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کو چیلنج ٹیکسٹائل جیسی سرمایہ کاری کی مزید ضرورت ہے،پاکستان ایک محفوظ ملک ہے جہاں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تحفظ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی پر ہمیں فخر ہے اورچینی سرمایہ کاری سے ملک صنعتی انقلاب کی طرف جا رہا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ حالیہ کرونا کی وبا سے پوری دنیا متاثر ہوئی مگر پاکستان اس کو بڑی حد تک روکنے میں کامیاب رہا جبکہ اس کے خلاف ویکسین تیار کرنے والے ممالک میں شامل ہو چکے ہیں۔ مائیکروفنانس اور کووڈ کو کنٹرول کرنے میں کامیابی حکومتی کامیابیوں کا تسلسل ہے۔عارف علوی نے کہا کہ ہم چینی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ یہاں آئیں سرمایہ کاری کریں اور دنیا کو مثبت پیغام دیں۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی مسائل کے حل کے لئے تیز ترین رابطوں کی ضرورت ہے کیونکہ دنیا اس وقت بہت تیز ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ملک میں سپیشل اکنامک زون قائم کئے جارہے ہیں، اکنامک زونزلگنے سے نہ صرف نئی انڈسٹری لگے گی بلکے لوگوں کو وسیع پیمانے پر روزگار بھی ملے گااور انشااللہ آنے والے دن پاکستان کے لئے اچھے ہوں گے۔
 یہ بھی پڑھیں۔

 یہ بھی پڑھیں۔حریم شاہ نے شوہر کے نام کا اعلان کر دیا

مزیدخبریں