طالبان کا سر عام سزائیں نہ دینے کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) طالبان کے ایک سینئر رہنما نور الدین ترابی نے کہا ہے کہ سنگین جرائم پر سزائے موت اور اعضا کاٹنے سمیت سخت سزاو¿ں کا دوبارہ نفاذ کیا جائے گا تاہم یہ سزائیں سرعام نہیں دی جائیں گی۔
سابق طالبان دور کے وزیر برائے قانون و عدل ملا اور موجودہ حکومت میں نائب وزیر جیل خانہ جات نور الدین ترابی نے کابل میں امریکی خبر رساں ادارے کی خاتون نمائندہ سے انٹرویو میں طالبان کی جانب سے ماضی میں دی جانے والی پھانسیوں جوبعض اوقات پر ہجوم اسٹیڈیم میں دی جاتی تھیں پر غم و غصے کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے افغانستان کے اندرونی امور میں مداخلت بند کرنے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ ہم اسلام کی پیروی کریں گے اور قرآن پرمبنی اپنے قوانین بنائیں گے۔ ترابی نے کہا کہ ملک میں امن وامان کے قیام اور جرائم کی بیخ کنی کے لئے کسی مجرم کا ہاتھ کاٹنا نہایت ضروری ہے۔
ٹیلی ویژن، فوٹو گرافی اور ویڈیو لوگوں کی ضرورت ہے، اور میڈیا کے ذریعے لاکھوں لوگوں تک پہنچا جا سکتا ہے۔ طالبان اس پر پابندی نہیں لگائیں گے
— افغان اردو (@AfghanUrdu) September 24, 2021
طالبان کے پہلے دورحکومت میں وزیرانصاف ملا نورالدین ترابی کا اے پی کو انٹرویو میں اہم اعلان pic.twitter.com/iJdqxQSxVc
ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ ٹیلی ویژن، فوٹو گرافی اور ویڈیو لوگوں کی ضرورت ہے، اور میڈیا کے ذریعے لاکھوں لوگوں تک پہنچا جا سکتا ہے۔ طالبان اس پر پابندی نہیں لگائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔اویکا گور بوائے فرینڈ کے ساتھ مالدیپ میں،مداح تصاویر اور ویڈیوز دیکھ کر دیوانے