امریکی ایوان نمائندگان نے بھاری اکثریت سے اسرائیل کے میزائل ڈیفنس سسٹم کیلئے1ارب ڈالرکی منظوری دےدی

Sep 24, 2021 | 20:42:PM

 (24نیوز)امریکی ایوان نمائندگان نے بھاری اکثریت سے اسرائیل کو اس کے آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم کو جدید بنانے کے لئے ایک ارب ڈالر فراہم کیے جانے سے متعلق متنازع بل کی منظوری دیدی۔ 
دو دن قبل ہی کانگریس میں اسرائیل کے متنازع آئرن ڈون کی فنڈنگ کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے گئے تھے اور اس کے وسیع تر اخراجات منصوبے کو زیربحث لایا گیا تھا۔ ایوان نمائندگان میں ہونے والی رائے شماری میں بل کے حق میں 420 اورمخالفت میں صرف 9 ووٹ ڈالے گئے۔ مخالفت میں 8 ڈیموکریٹس اور 1 ریپبلکن نے ووٹ ڈالا۔ اس موقع پر2 ارکان غیر حاضر رہے۔ اس وسیع منظوری کے بعد بل سینٹ کو بھیج دیا گیا تاہم سینٹ ٹیں اس پر رائے شماری کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔چند زیادہ لبرل ڈیموکریٹس نےبل کی ایک شق کو ویٹو کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اگروہ شق بل میں شامل کی گئی تو وہ وسیع تر اخراجات کے بل کے خلاف ووٹ دیں گے۔ چونکہ ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس کو معمولی برتری حاصل ہے، اس لئے بل کی منظوری کو خطرہ لاحق ہو گیا تھا، کیونکہ ریپبلکن وفاقی حکومت کو تیسرے دسمبر تک فنڈ دینے اور ملک کی قرضے کی حد بڑھانے کے منصوبے کی مخالفت کرتے ہیں۔
فنڈنگ کی مخالف ڈیموکریٹس ارکان میں رشیدہ طلیب نے گفتگو کے دوران کہا کہ ہمیں فلسطینیوں کو اسرائیلی حملوں سے محفوظ رکھنے کی ضرورت کے بارے میں بھی بات کرنی ہے۔وسیع تراخراجات منصوبے پر قانون سازی کو ہٹانے سے کانگریس میں اسرائیل کے لئے مضبوط دو طرفہ حمایت کی طویل روایت کے باوجود ریپبلیکنز نے ڈیموکریٹس کو اسرائیل مخالف قرار دینے کی کوشش کی حالانکہ امریکا کی دونوں بڑی جماعتیں ہرسال اسرائیل کو اربوں ڈالر کی امداد فراہم کرتی ہیں۔ وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان ، ڈیموکریٹس اور ریپبلیکنز کے تمام ارکان کا شکریہ ، ان کی اسرائیل کے لئے زبردست حمایت اور اسرائیل کی سلامتی کے لئے ان کے عزم کے لئے پرہم ان کے شکر گذار ہیں۔ اس بل کی منظوری سے اس کی حمایت پر سوال اٹھانے والوں کو زبردست جواب ملا ہے۔کچھ لبرل ڈیموکریٹس نے حال ہی میں امریکا اسرائیل پالیسی پر تحفظات کا حوالہ دیتے ہوئے خدشات کا اظہارکیا تھا۔انسانی حقوق سے متعلق اداروں کے دباو¿ پر کانگریس کے بعض ارکان نے اسرائیل کو آئرن ڈوم کی مدد میں دی جانے والی رقوم پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے رواں سال مئی میں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پربدترین بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں عام شہریوں کی اموات ہوئی تھیں۔ دوسری طرف اسرائیل کا کہناہے کہ اس نے غزہ کی پٹی سےداغے 4350 راکٹوں کو فضامیں تباہ کردیا تھا۔ایوان نمائندگان میں بدھ کو پیش کیا گیاتھا بل ان انٹرسیپٹرز کو تبدیل کرنے کے لئے ایک ارب ڈالر فراہم کرتا ہے جو اس دوران استعمال کیے گئے تھے۔
 یہ بھی پڑھیں۔”بھارتی کامیڈین کپل شرما مشکل میں پھنس گئے“مقدمہ درج مگر کیوں ؟

مزیدخبریں