سوشل میڈیا دماغی و ذہنی صحت کیلئے سلو پوائزن قرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) ایک تحقیق کے مطابق سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال انسان کی دماغی و ذہنی صحت کو متاثر کرتا ہے اور اس کو سلو پوائزن قرار دیا گیا ہے ۔
کورونا کی وباء کے بعد سے سوشل میڈیا کا استعمال کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ ڈیجیٹل دنیا کے استعمال نے ہماری صحت کے ساتھ ساتھ ہماری زندگیوں پر بھی بہت بڑا اثر ڈالا ہے۔اس اچانک تبدیلی نے ہماری زندگیوں کو متاثر کردیا ہے ، سوشل میڈیا کے بے تحاشہ استعمال نے بہت سے باہمی جذباتی پہلوؤں کو تباہ کیا ہے اور ساتھ ہی کئی طرح کی گہری ذہنی اذیت کو بھی جنم دیا ہے۔ ادھر جرمنی کے شہر بوخم کی روہر یونیورسٹی کے محققین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے استعمال پر ایک تحقیق کی اور پتہ لگایا کہ اس تبدیلی نے انسانی زندگی کو کتنا متاثر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اداکارہ عائشہ عمر کا نیا گانا سوشل میڈیا پر وائرل
میڈیکل نیوز ٹوڈے کے مطابق اس تحقیق کی قیادت یونیورسٹی کے سینٹر فار مینٹل ہیلتھ ریسرچ اینڈ ٹریٹمنٹ کی اسسٹنٹ پروفیسر جولیا برائیلوسوسکایا نے کی اورتحقیق سے بہت سی باتیں سامنے آئیں۔محققین نے کہا کہ دماغی صحت کا انحصار دو باہم منسلک پہلوؤں پر ہوتا ہے - مثبت اور منفی ، میڈیکل نیوز ٹوڈے نے ماہر نفسیات ڈاکٹر شیلڈن زابلو کے ساتھ اس تحقیق پر تبادلہ خیال کیا۔ دماغی و ذہنی صحت کے بارے میں، ڈاکٹر جبلو نے خبردار کیا کہ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال باہمی بندھن کو کمزور کرتا ہے اور ایک شخص کے ذہن پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا میں کچھ حدیں مقرر کی جانی چاہئیں۔ لوگوں کو اس کے استعمال سے حاصل ہونے والی لذت کو محدود کرنے کی ضرورت سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ سوشل میڈیا کے علاوہ ہمارے پاس اور کون سے ذرائع ہیں جن سے ہم وہی خوشی محسوس کر سکتے ہیں جو سوشل میڈیا کے استعمال سے ہمیں ملتی ہے۔