(24 نیوز) اسلام آباد کی عدالت نے سینئر صحافی ایاز امیر اور اہلیہ کےوارنٹ گرفتاری کی درخواست منظور کرلی جبکہ ان کے بیٹے شاہنواز امیر کا 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
اہلیہ کو قتل کرنے کے الزام میں صحافی ایاز امیر کے گرفتار بیٹے شاہنواز امیر کو اسلام آباد میں سول جج مبشر حسن چشتی کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔اس موقع پر جج مبشر حسن چشتی نے سوال کیا کہ شاہنواز کون ہے؟ آپ کو کب گرفتار کیا گیا؟ ملزم شاہنواز نے جواب میں کہا کہ مجھے جمعے کی صبح گرفتار کیا گیا۔
تفتیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ ملزم شاہنواز نے باہر سے بلوا کر اپنی اہلیہ کو بےدردی سے قتل کیا۔
یہ بھی پڑھیے: صحافی ایاز امیر کی بہو کے قتل کا مقدمہ ان کے بیٹے کے خلاف درج
پولیس کی جانب سے ملزم شاہنواز کے 10 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر جج نے شاہنواز کے وکیل سے سوال پوچھا کہ ’کچھ بولنا چاہتے ہیں؟‘
ملزم شاہنواز کے وکیل کا کہنا تھا کہ بلائند مرڈر ہے، پہلا ریمانڈ ہے، کوئی اعتراض نہیں، یہ قتل ابھی صرف الزام کی حد تک ہے۔
پولیس کی جانب سے ملزم کے والدین کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست دائر کرنے پر جج نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ ’آپ کو کس لئے ملزم کے والدین کے ورانٹ گرفتاری چاہئیں؟‘۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم شاہنواز کے والدین سے تفتیش کرنی ہے جس کے بعد عدالت نے والد ایاز امیر اور والدہ کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست منظور کرلی۔