عمران خان نے جس نظریے کو قائم کیا اس کو بدلنے میں وقت لگے گا: بلاول بھٹو

Sep 24, 2022 | 14:27:PM

(ویب ڈیسک) ایک انٹرویو میں صحافی کے جانب سے کیے جانے والے سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ جو ترقی آنے والی آج تک کی جمہوری حکومتوں نے تیس سال میں کی عمران خان نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں اس پر پانی پھیر دیا اب اس تمام نظریے کو چند ماہ کے عرصے میں نہیں بدلا جا سکتا اس کے لئے وقت درکار ہے۔ 

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ایک جمہوری ریاست بننے کی کاوشوں کا آغازعمران خان کے دور حکومت ختم ہونے کے بعد نہیں ہوا بلکہ پاکستان کئی صدیوں سے جمہوری ریاست بننے کی کوشش کر رہا ہے۔ 

صحافی نے بلاول سے سوال کیا کہ جمہوریت کا حامی اور رائے کی آزادی کا حامی عمران کے جلسوں کو نشر کرنے والے چینلز کی پابندی کے فیصلے کے حق میں کیسے ہوسکتا ہے؟ جس کے جواب میں بلاول کا کہنا تھا کہ میں خود اظہار رائے کی آزادی کے حق میں ہوں اور ایسے کسی بھی عمل کی مخالفت کرتا ہوں۔ اپنے دور حکومت کے بارے میں کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا دور حکومت پاکستان کا ایسا پہلا دور حکومت تھا جس میں میڈیا کی آزادی سب سے زیادہ تھی۔ اور ان کے دور حکومت میں نا ہی کسی صحافی کو قیدی بنایا گیا اور نا ہی کسی سیاسی لیڈر کو جیل میں ڈالا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: بلاول بھٹو نے اسرائیل کےدورے پر وضاحت دے دی

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسا پہلی دفعہ ہو ا ہے کہ حکمران کو جیل میں ڈالے بغیر یا جلاوطن کیے بغیر اس کی حکومت کو ختم کیا گیا ہے۔ تمام پارٹیوں کے اتحاد نے ووٹنگ کے ذریعے عمران خان کے خلاف نو کانفیڈنس ووٹ دے کر ان کی حکومت کو ختم کیا ۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کو جمہوری حکومت بنانے کے لئے تیس سال کے عرصے میں جو کوششیں کی گئیں عمران خان نے ان کوششوں کو چار سال میں پس پشت ڈال دیا ہے۔ 

مزیدخبریں