(ویب ڈیسک ) قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخوا نے میگا پروجیکٹ بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) پشاور میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات شروع کردیں۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے بی آر ٹی پشاور منصوبےکی تحقیقات کے لیےخط کے ذریعے بی آر ٹی منصوبے کی فیزیبلٹی، ڈونر ایجنسیز، کنسلٹنٹس کے انتخاب اور ادائیگیوں کا ریکارڈ دینے کا کہا ہے ، اس کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری پی اینڈ ڈی کو نیب نے خط لکھا ہے اور بی آر ٹی منصوبے کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔نیب نےخط میں کہاہے کہ ایشیا ئی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) سے بی آر ٹی کے لیے حاصل کی گئی رقوم کی تفصیلات بھی جمع کرائی جائیں، خط کے ذریعے نیب نے صوبائی حکومت سے تمام ادائیگیوں کے انٹیرم پیمنٹ سرٹیفکیٹس کا بھی تمام ریکارڈ مانگ لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بلاول بھٹو نے اسرائیل کےدورے پر وضاحت دے دی
نیب نے خیبر پختونخوا حکومت سے بی آر ٹی کی دیکھ بھال، تعمیر و مرمت اور گاڑیوں کی خریداری کی منظوری کا ریکارڈ دینے کا کہا ہے۔خط کے ذریعے قومی احتساب بیورو نے منظور بی آر ٹی قرضے کی تقسیم کا طریقہ کار اور پریکیورمنٹ رولز کا ریکارڈ بھی مانگا ہے۔نیب نے خط میں کہا کہ بی آر ٹی منصوبے کی 2013سے 2022 تک کی ابتدائی اور حتمی رپورٹ بھی فراہم کی جائے۔
نیب نے صوبائی حکومت نے بی آر ٹی پشاور لون اور پروجیکٹ ایگریمنٹ اور بین الاقوامی اداروں سے کیے گئے معاہدوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے۔