(ویب ڈیسک) پچیس روز بعد فلیش اپیل اعلانات کا نصف بھی موصول نہ ہو سکا۔ اقوام متحدہ امدادی فنڈز کا بہاؤ تیز بنانے میں ناکام ہوگئی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ ایمرجنسی فلیش اپیل فنڈز کے بہاؤ سست روی کا شکار، اقوام متحدہ کو سیلابی نقصانات پر جائزہ رپورٹ موصول نہ ہو سکی، جائزہ رپورٹ کی بنیاد پر ہی عالمی ڈونرز کانفرنس کا انعقاد ممکن ہے، جائزہ رپورٹ میں تاخیر عالمی ڈونرز کانفرنس میں تاخیر کا باعث بن رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی عدلیہ کے حوالے سے بڑی خبر، برٹش ہائی کمیشن کی جسٹس عالیہ نیلم کے عدالتی فیصلے کی تعریف
سفارتی ذرائع کے مطابق ڈونرز کانفرنس میں سیلاب نقصانات پر عالمی امداد میں بہتری ممکن ہوگی، 4 اکتوبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو سیلابی نقصانات پر بریفنگ دی جائے گی، بریفنگ کے بعد بحالی و تعمیر نو کے لیے نئی فلیش اپیل کریں گے۔
ذرائع کے مطابق 31 اگست کو ابتدائی ایمرجنسی ردعمل کے لیے مشترکہ فلیش اپیل کی گئی، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اور پاکستان نے 160.3 ملین ڈالرز کی ایمرجنسی فلیش اپیل کی تھی۔ اپیل کے جواب میں عالمی ممالک نے 150 ملین ڈالرز کے اعلانات کیے، 25 روز بعد فلیش اپیل کے نتیجہ میں 59.4 ملین ڈالرز موصول ہوئے، موصول شدہ امداد فلیش اپیل کا نصف بھی نہیں ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق سیلابی صورتحال میں ہمسایہ بھارت نے بھرپور بے حسی ک مظاہرہ کیا، فلیش اپیل پر ہمسایہ بھارت کی جانب سے کچھ فراہم نہیں کیا گیا، فلیش اپیل کی جواب میں امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، ڈنمارک، برطانیہ نے فوری ردعمل دیا، سویڈن، پاکستان، جرمنی، جاپان اور سینٹرل ایمرجنسی ریسپانس فنڈ نے حصہ ڈالا۔
اقوام متحدہ کے ڈونرز ممالک کی تعداد 222 ہے۔ ابھی تک صرف 10 ڈونر ممالک نے فلیش اپیل پر امداد بھجوائی۔ فلیش اپیل کے جواب میں امریکہ نے تقریبا 9 ارب 33 کروڑ روپے فراہم کئے، آسٹریلیا نےتقریبا 87 کروڑ 81 لاکھ روپے فراہم کر دئیے۔ سینٹرل ایمرجنسی ریسپانس فنڈ نے تقریبا 2 ارب 33 کروڑ روپے بھجوائے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق کینیڈا نے تقریبا 82 کروڑ 90 لاکھ روپے فراہم کر دئیے ہیں۔ ڈنمارک سے تقریبا 44 کروڑ 60 لاکھ روپے موصول ہوئے۔ برطانیہ نے تقریبا 25 کروڑ 23 لاکھ روپے دئیے۔ سویڈن نے تقریبا 18 کروڑ 92 لاکھ روپے مہیا کئیے ہیں۔ پاکستان نے فلیش اپیل کے جواب میں تقریبا 6 کروڑ 62 لاکھ دئیے، جرمنی نے 01 کروڑ 28 لاکھ روپے کی امداد دی ہے۔
فلیش اپیل کوریج کی شرح میں امریکہ سر فہرست ہے۔ سینٹرل ایمرجنسی ریسپانس فنڈ اپیل کوریج میں دوسرے نمبر پر ہے۔ آسٹریلیا اور کینیڈا بھی سر فہرست رہے۔ امریکہ نے 64.9 فیصد ایمرجنسی فلیش اپیل کوریج کی۔ آسٹریلیا نے 6.2 فیصد فلیش اپیل کوریج کی۔ کینیڈا نے اقوام متحدہ کو 5.8 فیصد امداد بھجوائی ہے۔ ڈنمارک نے یو این کو 3.1 فیصد ادائیگیاں کر دیں۔ سویڈن نے 1.3 فیصد، جرمنی نے 0.1 فیصد جمع کرائے۔