(24 نیوز)سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے پی ٹی آئی حکومت کتنی ذمہ دار،24 نیوز نے تفصیلات حاصل کر لیں، سیلاب سے بچنے کیلئے پی ٹی آئی حکومت نے وزارت آبی وسائل کی ورکنگ اور خدشات کو نظر انداز کر دیا تھا ،وزارت آبی وسائل نے سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کیلئے سابقہ حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر منصوبے لگانے کا کہا جسے کوئی توجہ نہیں ملی۔
فیڈرل فلڈ کمیشن کے سربراہ احمد کمال نے 24 نیوز سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی دور نے فلڈ پروٹیکشن پلان 4 پر توجہ دی نہ ہی ترجیحات میں شامل کیا ،پی ٹی آئی حکومت نے سیلاب سے بچاﺅ کے منصوبوں کو فارن فنڈنگ سے منسلک کر دیا۔
احمد کمال کاکہناتھا کہ سابق حکومت کو ان ہنگامی منصوبوں کے بارے میں اور ان کی اہمیت سے متعلق تحریری طور پر بارہا آگاہ کیا تھا ،اگر سیلاب سے بچاﺅ کیلئے پلان کے مطابق صرف تھوڑا کام بھی ہوتا توہمیں یہ کچھ نہ دیکھنا کو ملتا جتنا ابھی نقصان ہوا ۔
سربراہ فیڈرل فلڈ کمیشن نے کہاکہ سیلاب سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ 38 ارب ڈالرز تک پہنچ گیاہے، وزیراعظم کی ہدایت پر فلڈ پروٹیکشن پلان 4 پر عملدرآمد کیلئے کام کا آغاز ہو گیاہے، پلان کے تحت بلوچستان اور اپر کے پی کے 52 اضلاع میں جدید ترین ریڈارز سسٹم لگانے تھے،دریاؤں پر ٹیلی میٹری نظام اور کوئٹہ،ملتان،پشاور میں ویدر سٹیشنز قائم ہونے تھے ۔
احمد کمال نے کہاکہ سیلاب کے پانی کو روکنے کیلئے بند ،پلز اور ڈرینج سسٹم کو اپڈیٹ کرنے کے منصوبے بھی ہیں،سیلاب زدہ علاقوں کے نقصانات کے جائزہ کیلئے صوبوں سے 7 اکتوبر تک ڈیٹا مانگا گیا ہے،سپارکو تمام ڈیٹا کا جدید طریقہ کار سے سکروٹنی کر رہا ہے، سربراہ فیڈرل فلڈ کمیشن نے کہاکہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے سیلاب سے بچاو کیلئے پلان پر حکومت پاکستان کی مدد کرنے کی یقین دہانی بھی کروا دی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے اسمبلی میں واپسی امریکی سائفر کی تحقیقات سے مشروط کردی