(ویب ڈیسک) امریکی ریاست اوہائیو میں ایک طالبہ نے اپنی ماں کے سر پر لوہے کی راڈ مار کر صرف اس لیے قتل کردیا تھا کیونکہ ماں کو اس کے کالج سے نکالے جانے کا پتا نہ چل جائے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ریاست اوہائیو کی عدالت نے ماؤنٹ یونین یونیورسٹی کی 23 سالہ طالبہ سڈنی پال پر اپنی ماں کو 2020ء میں بیدردی سے قتل کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی۔
طالبہ پر الزام تھا کہ پہلے اس نے والدہ کے سر پر لوہے کی راڈ ماری اور پھر گردن پر 30 بار چاقو کے وار کیے جس سے 50 سالہ برینڈا پاول کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا میں 62 سالہ بیوی نے قریب المرگ شوہر کو گولی ماردی
عدالت میں استغاثہ نے دعویٰ کیا کہ طالبہ کو کالج سے نکال دیا گیا تھا اور وہ نہیں چاہتی تھی کہ والدہ کو پتہ چلے۔ اس لیے ماں کو قتل کردیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق قتل کی واردات سے فرد جرم عائد ہونے تک طالبہ کا 3 ماہرین نفسیات نے معائنہ کیا اور اسے شیزوفرینیا کی مریضہ قرار دیا تھا۔
رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔ اخبار کے مطابق کیس کا فیصلہ 28 اکتوبر 2023ء کو جج کیلی میک لافلن سنائیں گے اور ممکنہ طور پر ذہنی صحت کی سہولت یا جیل میں قید کی سزا ہوسکتی ہے۔