(بابر شہزاد تُرک) نگران دورِ حکومت میں مُلکی ضرروت سے زائد گندم درآمد کر کے خزانے کو نقصان پہنچانے کے گندم سیکنڈل میں معطل کئے گئے سابق وفاقی سیکرٹری وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی محمد آصف سمیت 5 اعلیٰ سرکاری افسران کو وفاقی حکومت نے غیر معینہ مدت کیلئے معطل کر دیا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے معطلی میں توسیع کے لئے ہر معطل ہونے والے افسر کا الگ الگ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق گندم سکینڈل کی انکوائری کا سامنا کرنے والے وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے 5 افسران کو ابتدائی طور پر رواں سال 17مئی 2024 کو 120 دن کیلئے معطل کیا گیا تھا، 120 دن معطلی کا دورانیہ رواں ماہ 14 ستمبر کو مکمل ہونے کے بعد افسران کی معطلی کا نیا توسیعی حکم جاری کیا گیا ہے، جو کہ رواں ماہ 14 ستمبر سے تادیبی کارروائی کی تکمیل تک کیلئے نافذالعمل ہے۔
جن افسروں کی معطلی میں توسیع کی گئی ہے اُن میں سابق وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی محمد آصف، سابق ڈائریکٹر جنرل پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ اے ڈی عابد، سابق فوڈ سیکیورٹی کمشنر وسیم الحسن، سابق ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ سہیل شہزاد اور سابق فوڈ سیکیورٹی کمشنر امتیاز گوپانگ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گیس کا بل زیادہ آنے پر خاتون کی مبینہ خود کشی
یاد رہے کہ معطل افسران کو ناقص منصوبہ بندی و غفلت کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا اور افسران کو سول سرونٹس ایفیشینسی اینڈ ڈسپلن رولز 2020 کے تحت انکوائری کا سامنا ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت سنبھالنے کے بعد نگران دور کے گندم سکینڈل کا نو ٹس لیا تھا اور انکوائری کا حکم دیا تھا۔