جسٹس فائز عیسیٰ کیس۔۔ ایف بی آر کی رپورٹ کالعدم قرار دینے کی استدعا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرِ ثانی کیس میں سینئر قانون دان عابد حسن منٹو نے سپریم کورٹ سے ایف بی آر کی رپورٹ کالعدم قرار دینے کی استدعا کر دی۔
مقدمے میں فریق عابد حسن منٹو نے تحریری معروضات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیں۔عابد حسن منٹو کی جانب سے عدالتِ عظمیٰ سے استدعا کی گئی کہ ایف بی آر اور سپریم جوڈیشل کونسل کو معاملہ بھجوانے کا پیرا گراف فیصلے سے ہٹایا جائے۔
استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلِ خانہ سے متعلق ایف بی آر کی رپورٹ کالعدم قرار دی جائے۔عابد حسن منٹو نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلِ خانہ کی جائیدادوں کا معاملہ ایف بی آر کو بھجوانا غیر قانونی ہے۔انہوں نے کہا کہ صدارتی ریفرنس ختم ہونے کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلِ خانہ سے مزید تحقیقات نہیں ہو سکتیں۔
عابد حسن منٹو نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ مرکزی کیس میں فریق ہی نہیں تھیں، سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلِ خانہ کے خلاف تحقیقات کا نہیں کہہ سکتی۔ دوسری جانب سپریم کور ٹ کے جج جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں دس رکنی لارج بنچ کل ( پیر)و جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس کی سماعت کریگا ۔
یہ بھی پڑھیں۔ کوئی شر م ۔۔کوئی حیا ہوتی ہے ۔۔نواز الدین بالی وڈ اداکاروں کے ملک چھوڑنے پر برہم