پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق اچھی خبر،مصدق ملک نے خوشخبری سنا دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)مہنگائی سے پریشان عوام کیلئے اچھی خبر آ گئی،وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ کچھ ہفتوں میں ہمارے پاس پیٹرولیم مصنوعات کے کارگو آجائیں گے اور امید ہے عیدالاضحیٰ تک پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق اچھی خبریں آئیں گی،چاہتے ہیں لوگوں کو زیارہ سے زیارہ ریلیف ملے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھاکہ سیاست میں رواداری کو دوبارہ واپس آنا چاہیے ،سیاست میں اختلافات کو دشمنی میں نہیں بدلنا چاہیے،ہمارے کچھ لوگوں کو خیال تھا کہ حکومت نہیں لینی چاہیے جب حکومت میں آئے تو نوازشریف چاہتے تھے فوری الیکشن میں جائیں،غریب لوگوں پرمہنگائی کا بوجھ بڑھا جس پرہمیں مشکلات ہیں،حکومت میں آئے تو معاشی حالات اندازے سے زیادہ خراب تھے،مہنگائی کو ہر صورت کنٹرول کرنا ہوگا،ان کا مزید کہنا تھا کہ مصطفیٰ نواز نے پیپلز پارٹی سے علیحدگی کے باوجود پارٹی پرتنقید نہیں کی، وزارت پارٹی کی امانت ہے جب کہا جائے گا چھوڑ دوں گا، ہمارے ملک میں 2کروڑ موٹرسائیکل اور 37لاکھ گاڑیاں ہیں کوشش کر رہے ہیں کہ غریب طبقے کو ریلیف دیں،پاکستان نے روس سے رعایتی تیل کا پہلا آرڈر جاری کر دیا ہے،پاکستان کو صرف روسی خام تیل ملے گا، ریفائنڈ تیل نہیں ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: یہ کیا ہو گیا؟مہنگائی سے پر یشان عوام کیلئے ایک اور بری خبر
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے رعایتی تیل کا پہلا کارگو مئی میں پاکستان پہنچے گا لیکن روسی تیل خریدنے کیلئے ڈسکاؤنٹ ریٹ ظاہر نہیں کیا جا سکتا، روس سے حاصل خام تیل پاکستان ریفائنری لمیٹڈ میں ریفائن ہو گا، پاکستان کا یومیہ ایک لاکھ بیرل روسی تیل درآمد کرنے کا منصوبہ ہے۔
دوسری جانب حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو پیٹرول سبسڈی ختم کرنے کی یقین دہانی کے باوجود سمری پیش کر دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے موٹر سائیکل سواروں اور چھوٹی کاروں کے مالکان کو ریلیف دینے کیلئے امیر طبقے سے 75 روپے فی لیٹر اضافی وصول کر کے پیکیج متعارف کرانے کی سمری پیش کر دی، پٹرولیم ڈویژن نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی منظوری کیلئے سمری بھیج دی ہے۔
یاد رہے کہ فروری میں وزیر اعظم نے موٹرسائیکل سواروں اور 800 سی سی تک کے کار مالکان کو ریلیف دینے کیلئے 800 سی سی سے اوپر کی گاڑیاں رکھنے والے امیر طبقے سے 50 روپے فی لٹر زیادہ وصول کر کے پیٹرول پر سبسڈی دینے کی منظوری دی تھی۔