ن لیگ ٹوٹنے کا خدشہ،سینئر رہنما آمنے سامنے،جنرل (ر)قمر باجوہ نے نیا پنڈوراباکس کھول دیا

Apr 25, 2024 | 09:16:AM

Read more!

سابق آرمی چیف جنرل ر قمر جاوید باجوہ کے سینئرز صحافیوں کو دیے گئے بیانات شہہ سرخیوں میں ہیں ۔سابق آرمی چیف کی خبر اس لیے بھی جگہ بنا ر رہی ہے کہ یہ وہ واحد شخصیت ہیں جن پر ایک نہیں دو دو حکومتیں گرانے کا الزام لگایا جاتا ہے۔اور وہ دونوں جماعتیں جنہیں ان کی طرف سے کسی وقت فائدہ اور کسی وقت میں نقصان پہنچایا گیا وہ دونوں ان کے بارے میں اب منفی خیالات رکھتی ہیں ۔پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے پہلے بھی صحافیوں کی ذریعے اپنی صفائیاں دی اور اب بھی دو سینئرز صحافیوں کو قسم اٹھا کر تین باتوں کی کلئریٹی دینے کی کوشش کی ۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کا سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طبعیت ناسازی کے دوران انہیں لندن بھجوانے میں کوئی عمل دخل نہیں تھا۔وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنی دوسری ایکسٹینشن کے لیے مسلم لیگ ن سمیت کسی بھی سیاسی جماعت کو مجبور نہیں کیا اور ایسی کسی بھی کوشش کا وہ حصہ نہیں تھے۔وہ یہ کہتےہیں کہ تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف عدم اعتماد میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔یہ تینوں انکشافات اس لیے بھی دلچسپ ہیں کی ان کی باتون پر نہ صرف شکوک شہبات کا اظہار کیا جارہا ہے بلکہ وہ افراد جن کے ستھ وہ براہ راست رابطے میں تھے جو ان کے ہر معاملے میں کردار ادا کرنے پر کھل کر باتیں کر رہےہیں وہ آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں ۔خواجہ آصف جو کسی وقت وزیر دفاع تھے وہ متعدد مواقعوں پر یہ اعتراف کرتے رہے ہیں کہ ان کی جماعت پر جنرل ر قمر جاوید باوجوہ کو ایکسٹینشن میں حمایت کرنے کا دباو تھا۔خواجہ آصف آج بھی اپنی باتوں پر قائم ہیں اور اس بات کا برملا اظہار کر رہے ہیں جو انہوں نے کہا وہ درست تھا،مزید دیکھئے اس ویڈیو میں 

مزیدخبریں