وزیر اعظم نے چیف کمشنر اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا
نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا ڈپٹی کمشنر کا نوٹیفکیشن 6 مئی تک معطل، فریقین سے جواب طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے چیف کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ر) انوارالحق کو عہدے سے ہٹا دیا۔
ذرائع کے مطا بق کیپٹن ریٹائرڈ انوارالحق کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد محمد علی رندھاوا کو چیف کمشنر اسلام آباد تعینات کئے جانے کا امکان ہے، محمد علی رندھاوا پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گر یڈ 20 کے افسر ہیں۔
وزارت داخلہ کے سیکشن افسر ایڈمن غلام مرتضیٰ کی جانب سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو مراسلہ لکھا گیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ پنجاب حکومت میں بطور کمشنر لاہور تعینات چوہدری محمد علی رندھاوا کی خدمات بطور چیف کمشنر اسلام آباد یا سی ڈی اے میں استعمال کرنے کی خواہاں ہے لہٰذا ان کی خدمات وزارت داخلہ کے سپرد کی جائیں۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا ڈپٹی کمشنر کا نوٹیفکیشن 6 مئی تک معطل کرتے ہوئے فریقین سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے صدر نان بائی ویلفیئر ایسوسی ایشن سجاد علی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار وکیل عمر اعجاز گیلانی عدالت پیش ہوئے، عدالتی طلبی پر ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے نمائندے بھی عدالت پیش ہوئے اور بتایا کہ قانون میں ترمیم کی گئی تھی، ڈی سی اوز کو اختیار دیا گیا تھا۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے کہا کہ فیڈرل پرائس کنٹرول وزیراعظم کی نگرانی میں تھا، نمائندہ ضلعی حکومت نے کہا کہ کنٹرولر جنرل پرائسز اینڈ سپلائز کو وفاقی حکومت مقرر کرے گی، اسسٹنٹ کنٹرولر کو حکومت کا مجاز افسر مقرر کرے گا، کنٹرولر جنرل کو قیمتوں کا تعین کرنے کا اختیار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی مشکلات کم نہ ہو سکیں،اہم رہنما کے وارنٹ گرفتاری جاری
درخواست گزار وکیل نے کہا کہ کنٹرولر جنرل کا اختیار ہی نہیں، جو نوٹیفکیشن انہوں نے جاری کیا، نوٹیفکیشن میں اس کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا، بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے کہا آٹا یہاں مہنگا، رینٹ یہاں زیادہ ہے۔
نمائندہ ضلعی حکومت نے کہا کہ متعلقہ افسر موجود نہیں، پیراوائز کمنٹس دے دیتے ہیں، مناسب وقت دے دیں، عدالت نے آئندہ سماعت تک نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے ہدایت کی کہ فریقین تفصیلی جواب عدالت میں جمع کرائیں اور سماعت 6 مئی تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔