(24 نیوز)پنجاب اسمبلی کے ارکان نے کروڑوں روپے کے خرچ سے بلائے جانے والے اجلاس میں نہ آنا معمول بنالیا۔جمعرات کو ہونیوالا اجلاس تین گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا مگر کورم پورا نہ ہونے کے باعث پانچ منٹ بعد ہی ملتوی کردیا گیا۔
پنجاب اسمبلی میں اراکین اسمبلی نے گزشتہ کئی دنوں سے ایوان کی سجاوٹ اور وقار کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے تاخیر کرنا اپنی عادت میں شامل کرلیا۔پیر کے روزاپوزیشن رہنماؤں احمد بھچر، رانا آفتاب اور دیگر نے 21 اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا معاملہ اٹھایا تھا،اس معاملے پر آج بحث ہونا تھی مگر کورم پورا نہ ہونے سے اجلاس ملتوی ہوگیا ۔اسمبلی کا عملہ تین گھنٹے تک گھنٹیاں بجاتا رہا مگر ارکان کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی ۔
ضرورپڑھیں:مریم سرکار کے تابوت میں پہلا کیل
اجلاس شروع ہوا تو ٹریژری ممبران کی مداخلت پر اپوزیشن ممبران برہم ہو گئے اور نشاندہی کی کہ ایوان میں کسی بھی وقت کم از کم 94 ایم پی اے موجود نہیں ہیں، کارروائی پانچ منٹ کے لیے ملتوی کر دی جائے۔سپیکر نے اجلاس ملتوی کیا توایوان میں مطلوبہ تعداد کو یقینی نہ بنایا جا سکا تو وقفہ آدھا گھنٹہ بڑھا دیا گیا اور بعد ازاں کارروائی منگل کی صبح تک کے لیے ملتوی کر دی گئی،تاہم بعد ازاں سپیکر ملک محمد احمد خان نے وقت تبدیل کر کے سہ پہر 3 بجے کر دیا تاہم اس روز بھی کہانی وہی تھی۔
جمعرات کے روز بھی وہی کہانی دہرائی گئی۔اجلاس کے شروع ہونے میں 3 گھنٹے لگ گئے۔اپوزیشن نے ایک بار پھر کورم کی کمی کی نشاندہی کی اور ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنٹر نے ایوان کی کارروائی 30 منٹ کے لیے ملتوی کر دی تاہم محکمہ خزانہ کورم پورا نہ کر سکا تو ڈپٹی سپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا۔