پی اے سی کمیٹی کا اجلاس۔۔ سبسیڈائز ڈریٹ پر گیس لینے والے فرٹیلائزر پلانٹس کی تفصیلات طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پی اے سی کے اجلاس میں فرٹیلائزر سیکٹر کو سبسیڈائز ڈگیس ملنے کے باوجود صارفین کو ریلیف نہ ملنے کا انکشاف۔کمیٹی نے سبسڈائز ریٹ پر گیس لینے والے فرٹیلائزر پلانٹس کی تفصیلات طلب کر لی۔
تفصیلات کے مطابق رانا تنویر کی زیر صدارت پی اے سی میں پٹرولیم ڈویژن کے آڈٹ اعتراضات 2020-21 کا جائزہ لیا گیا۔پٹرولیم ڈویژن حکام کا کہنا ہے کہ فرٹیلائزر پلانٹ سستی گیس لے کر صارفین کو فائدہ نہیں دے رہے۔فرٹیلائزر پلانٹ کیساتھ 2028 تک کم نرخوں پر گیس دینے کا معاہدہ ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ فرٹیلائزر پلانٹس کو کم نرخوں پر گیس دینے کا معاہدہ ہے لیکن صارفین کیلئے نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ جس طرح افغانستان میں کابل کی حکومت نہیں اسی طرح ہمارے ملک میں مافیا راج ہے۔پٹرولیم ڈویژن حکام کا کہنا تھا کہ 6 فرٹیلائزر پلانٹ کو 2028 تک کم نرخوں پر گیس دی جائے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کیسے نالائق لوگ ہیں گرمیوں، سردیوں کا کوئی پلان نہیں جبکہ کرپشن کے پلان ہیں۔شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ ندیم بابر 80 کروڑ روپے کے نادہندہ تھے انکو متعلقہ وزارت کا سربراہ لگا دیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ندیم بابر کرپشن کے کھسک گئے ہیں، ملک آگے بڑھنے کی بجائے پیچھے جا رہا ہے۔
ندیم بابر کا ذکر ہونے پر چیف ویپ ملک عامر ڈوگر کی چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین سے تکرار ۔ چیف وہپ عامر ڈوگر نے کہا کہ آپ سیاسی تقریر کر رہے ہیں، گزشتہ حکومتوں میں یہ سب کام ہوئے۔
چیئرمین کمیٹی نے جواب میں کہا کہ اگر آپ کو اتنی تکلیف ہوئی تو وزارت کے حکام کے ساتھ بیٹھ جواب دیں۔رانا تنویر نے مزید کہا کہ نواز شریف نے وزارت عظمی کے دوران ہر فیصلے سے متعلق مثبت اور منفی پہلو پر بریفنگ لی۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ حکومت کے ایل این جی کی خریداری، فروخت سے متعلق فیصلے ملکی مفاد میں نہیں۔ستر، ستر لاکھ تنخواہ لینے والے افسروں فیصلے ملکی مفاد میں نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:جنید صفدر کی گلوکاری نے نکاح کی تقریب دوبالا کردی