امریکی ارکان کانگریس کا بغیر اجازت دورہ کابل ۔واشنگٹن میں ہنگامہ کھڑاہو گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)امریکی ایوانِ نمائندگان کے دو ارکان نے افغانستان کا دورہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کے سیٹھ مولٹن اور ریپبلکن جماعت کے پیٹر میجیئر دونوں سابق امریکی فوجی ہیں اور عراق کی جنگ میں حصہ لے چکے ہیں۔
ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ وہ کانگریس کے نمائندوں کی حیثیت سے معلومات حاصل کرنے کابل گئے تھے۔امریکا پر اپنے شہریوں اور وفادار اتحادیوں کی اخلاقی ذمہ داری ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ یہ ذمہ داری نبھائی جا رہی ہے۔اپنے دورے کی دوران انہوں نے کابل ایئرپورٹ پر انتظامات کا جائزہ لیا۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ کہ وہ ایک ایسے طیارے پر کابل گئے جس میں خالی نشستیں موجود تھیں تاکہ ان کی موجودگی سے کسی کا حق نہ مارا جائے۔
انہوں نے کہا افغانستان جانے سے پہلے وہ انخلا کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی حمایت کر رہے تھے تاہم کابل کی صورتحال دیکھ کر اور وہاں موجود کمانڈروں سے بات کرنے کے بعد یہ بات واضح ہے کہ ہم نے انخلا کا عمل شروع کرنے میں تاخیر کی کہ ہم جتنی بھی کوشش کر لیں، ہم 11 ستمبر تک بھی یہ کام مکمل نہیں کر سکیں گے۔تاہم ان کانگریس ارکان کو اپنے دورے پر تنقید کا سامنہ بھی کرنا پڑ رہا ہے۔دورے کے بعد ارکان کو بھیجے گئے ایک خط میں ایوانِ نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی نے سیٹھ مولٹن اور پیٹر میجیئر کا نام لیے بغیر کہا کہ ایسے دورے امریکیوں کو نکالنے کے کام میں خلل پیدا کر سکتے ہیں اور ان سے قیمتی وسائل ضائع ہوتے ہیں۔انھوں نے بعد میں رپورٹروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کے کئی ارکان افغانستان جانا چاہتے ہیں تاہم ان کا خیال تھا اس وقت ایسا کرنا نادانی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں۔ٹا م کرو ز آشا بھو سلے کے ریسٹو رنٹ پہنچ گئے۔۔ چکن تکہ اتنا بھایا کہ دو بارہ آرڈر کردیا