(ویب ڈیسک) آج کے مصروفیت بھرے دور نے ہم میں سے اکثر لوگوں کی نیند کا اوسط دورانیہ 6 گھنٹے ہی بچا ہے جبکہ طبی ماہرین 7 سے 8 گھنٹے سونے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ہم سب ہی اچھی نیند کی اہمیت کے بارے میں جانتے ہیں لیکن ہوسکتا ہے آپ کو اندازہ نہ ہو کے ایسا نہ کرنے سے ہمارے ساتھ کیا ہوسکتا ہے۔
ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نیند کی کمی ذہنی اور جسمانی مسائل کے ساتھ ساتھ انسان کے رویے اور جذبات کو بھی متاثر کرتی ہے۔ بنیادی طور پر پُرسکون نیند کا تعلق انسان کی جسمانی و ذہنی صحت کے ساتھ ساتھ سماجی زندگی پر پڑنے والے اثرات سے بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مون سون کے موسم میں بالوں کو گرنے سے کیسے روکا جائے؟
کم سونے کے صحت پر بہت مضر اثرات ہیں جن میں یاد داشت کی کمی، فیصلے کرنے کی صلاحیت میں کمی، انفیکشن اور موٹاپے میں اضافہ وغیرہ شامل ہیں۔ عام طور پر لوگ ان خطرات کو جانتے ہیں لیکن ان کو نظر انداز کرتے ہیں۔ جب بھی ہمیں کسی کام کے لیے اضافی وقت درکار ہوتا ہے تو پہلی قربانی نیند کی ہوتی ہے۔
ماہرین نے مختلف مشاہدات کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ مجموعی طور پر نیند کی کمی انسان کو ’بے حس اور خود غرض‘ بناتی ہے اور انسان سماجی مسائل اور زندگی کو کم اہم سمجھنے لگتا ہے۔