سائنسدانوں نے ناسا کے بلیک ہول کی آواز ریکارڈ کر لی
Stay tuned with 24 News HD Android App
بلیک ہول کے بارے میں میں آپ نے کافی کچھ سنا یا پڑھا ہوگا مگر کیا اس کائناتی اسرار کی آواز سننا پسند کریں گے؟۔یقین کرنا مشکل ہوگا مگر بلیک ہول سے خارج ہونے والی آواز آپ کے رونگٹے کھڑے کر دے گی۔
امریکی خلائی ادارے ناسا نے ایک بلیک ہول کی آواز ٹوئٹر پر شیئر کی جو ہمارے کان سن سکتے ہیں۔زمین سے 24 کروڑ نوری برسوں کے فاصلے پر واقع کہکشاؤں کے ایک جھرمٹ Perseus کے وسط میں موجود ایک بلیک ہول کی آواز کو ناسا نے ریکارڈ کیا۔
امریکی خلائی ادارے نے اسے ری مکسڈ سونوفیکیشن قرار دیا ہے اور آواز کی ان لہروں کو لگ بھگ 2 دہائیوں قبل شناخت کیا گیا تھا مگر 2022 میں پہلی بار انہیں سننے کے قابل بنایا گیا۔
ٹوئٹر پر 34 سیکنڈ کا یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکا ہے کیونکہ اس میں موجود ساؤنڈ دہشت زدہ کردینے والا ہے۔
The misconception that there is no sound in space originates because most space is a ~vacuum, providing no way for sound waves to travel. A galaxy cluster has so much gas that we've picked up actual sound. Here it's amplified, and mixed with other data, to hear a black hole! pic.twitter.com/RobcZs7F9e
— NASA Exoplanets (@NASAExoplanets) August 21, 2022
یہ آڈیو کلپ ناسا کے چندرا ایکس رے آبزرویٹری کے ڈیٹا کی مدد سے تیار کیا گیا اور اس ریکارڈنگ کو درحقیقت رواں سال مئی میں ناسا کے بلیک ہول ڈے کے موقع پر جاری کیا گیا تھا۔
آواز کی ان لہروں کو 2003 میں دریافت کیا تھا مگر اس کی فریکوئنسی اتنی کم تھی کہ انسان سن نہیں سکتے تو ماہرین نے ساؤنڈ کو ری مکس کرکے فریکوئنسی کو سننے کے قابل بنایا۔
مئی میں اس ساؤنڈ کو جاری کرتے ہوئے ناسا نے بتایا تھا کہ ماہرین نے بلیک ہول سے خارج ہونے والی پریشر ویوز کو دریافت کیا تھا جو ایسی آواز میں ڈھل جاتی جاتی ہیں جن کو انسان سن نہیں سکتے۔
اس وقت بلیک ہول کا ساؤنڈ زیادہ توجہ حاصل نہیں تھا مگر یہ نیا ٹوئٹ بہت زیادہ وائرل ہوا ہے جس کا آڈیو کلپ لاکھوں بار سنا جاچکا ہے۔