(24 نیوز) ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خلاف شہریوں کا شدید احتجاج، بڑی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔
ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خلاف شدید احتجاج ہوا، بلآخر سوشل میڈیا کیمپین عملی طور پر شروع عوام سڑکوں پر آ گئے۔ شہری بڑی تعداد میں بجلی کے بل ہاتھوں میں لئے سڑکوں پر نکل آئے، حکومت اور واپڈا حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور آئی ایم ایف پروگرام کو عام عوام پر ظلم قرار دیتے ہوئے’ بجلی بلوں میں اضافی ٹیکس نا منظور نامنظور‘‘ مظاہرین نے فلک شگاف نعرے لگائے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں دھماکہ، ویڈیو سامنے آ گئی
راولپنڈی میں بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بڑی تعداد میں مظاہرین لیاقت باغ مری روڈ پر نکل آئے ، مظاہرین کمیٹی چوک سے ہوتے ہوئے لیاقت باغ مری روڈ پر اکٹھے ہو گئے اور ہاتھوں میں بجلی کے بل اٹھا کر احتجاج کیا۔
پشاور کے علاقے گلبہار میں عوام پیسکو کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے مظاہرین نے بجلی کے بل جلا دیے، بجلی بلوں میں ہزاروں روپے اضافے پر پشاور کے شہری سراپا احتجاج ہوئے، گلبہار اور اطراف کے رہائشی سڑکوں پر نکل آئے اور بجلی بل جلا دیے، بجلی بلوں کے خلاف شام کو بھی مظاہروں کی کال دے دی گئی۔
مردان میں بھی بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری بھر کم ٹیکسز کے خلاف گلی باغ کے مکینوں نے احتجاج کیا، مظاہرین نے پریس کلب کے سامنے روڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لئے بند کردیا، مظاہرین نے واپڈا کے خلاف نعرہ بازی کی۔
گوجرانوالہ میں بھی بجلی کے بلوں میں ناجائز ٹیکسز اور اووربلنگ پر شہریوں نے احتجاج کیا، شہریوں نے مین جی ٹی روڈ کو ہرطرح کی ٹریفک بلاک کردیا، مظاہرین نے حکومت اور گیپکو کے خلاف شدید نعرے بازی کی، بزرگ شہریوں اور معذور افراد کی احتجاج میں دھوائیاں۔
سوات میں بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور ناروا لوڈ شیڈنگ کے خلاف سوات پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے بجلی بلوں کو ہاتھ میں پکڑ کر واپڈا کے خلاف شدید نعرہ بازی کی، مظاہرے میں مختلف پارٹیوں کے ورکز نے شرکت کی.
مظاہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ اور ٹیکسسز کسی صورت قبول نہیں، آئی ایم ایف کی عوام دشمنی کسی صورت قبول نہیں، حکومت بجلی کے ٹیکسسز ختم کرے ورنہ سول نافرمانی کی تحریک چلائیں گے ،کرایہ دار اور مزدور طبقہ 2 وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں ،اب بل ہزاروں میں نہیں لاکھوں میں آرہے ہیں ،ہم اپنے بچوں کے لیے رزق کا بندوست کریں یا بجلی کے بل ادا کریں ،10 ہزار اجرت لینے والے غریب 40 ہزار بل کہاں سے ادا کریں ،حکومت عوام کا معاشی قتل بند کرے ،حکومت بجلی قیمتوں میں اضافہ اور ٹیکسز کا فیصلہ واپس لے ،گھروں کی اشیاء بیچ کر بل ادا کرنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بس !بہت ہو گیا، مزید برداشت نہیں،صدر عارف علوی نے اہم فیصلہ سنا دیا
مظاہریں کا مزید کہنا ہے کہ مہنگائی سے پہلے ہی جینا محال ہے رہی سہی کسر بجلی کے بلوں نے نکال دی ہے ،حکومت فوری ناجائز ٹیکسز کا خاتمہ کر کے عوام کو ریلیف فراہم کرے ،واپڈا بجلی بلوں میں اضافی ٹیکس ختم کرے ورنہ بجلی بلز جلا دیئے جائیں گے ،ایک طرف بے روزگاری دوسری جانب طویل لوڈ شیڈنگ، عوام کے ساتھ سرا سر ناانصافی ہے ،سوات میں تو کسی بھی چیز پر ٹیکس لاگو نہیں ہے پھر بھی ٹیکس وصول کی جارہی ہے ،بجلی بلوں میں مزید ٹیکس نہیں دیں گے۔
دوسری جانب ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق شہریوں کی جانب سے بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاج پر راولپنڈی پولیس کو الرٹ کر دیا گیا ہے، ائیسکو آفس راولپنڈی اور دیگر دفاتر پر ممکنہ توڑ پھوڑ اور حملے کے صورت میں پولیس کو تیار رکھا گیا ہے ،500 پولیس اہلکار واپڈا کے دفاتر اور اہلکاروں کی حفاظت پر تعینات کئے گئے ہیں۔