(روزینہ علی)راولپنڈی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں بنگلادیش نے قومی ٹیم کو دس وکٹوں سے شکست دے دی،پاکستانی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 146 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور بنگلادیش کو جیت کے لیے صرف 30 رنز کا ہدف دیاتھا جوبنگال ٹائیگرز کے اوپنر ذاکر حسن اور شادمان اسلام نے بغیر وکٹ گنوائے حاصل کرلیا۔
راولپنڈی ٹیسٹ میچ کے آخری روز پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر اننگز کا آغاز کیا ہی تھا کہ کپتان شان مسعود محض 5 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد آئوٹ ہوگئے،اس کے بابراعظم 22،عبداللہ شفیق 37، شاہین شاہ آفریدی 2، نسیم شاہ 3،سعود شکیل،سلمان علی آغا اور محمدعلی صفر پر آؤٹ ہوگئے،محمد رضوان نے 51 رنز بنائے ،بنگلادیش کی جانب سے دوسری اننگز میں مہدی حسن میراز نے4، شکیب الحسن نے3 جبکہ شورف الاسلام،ناہید حسن اور حسن محمود نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بنگلادیش کی ٹیم پہلی اننگز میں 565 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی،مہمان ٹیم نے پہلی اننگز میں 117رنز کی برتری حاصل کی،قومی ٹیم نے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز کے اختتام تک اپنی دوسری اننگز میں ایک وکٹ پر 23 رنز بنائے تھے۔
اس سے قبل پنڈی ٹیسٹ کے چوتھے روز بنگلا دیش نے اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 316 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ سے کیا تو مشفیق الرحیم 55 اور لٹن داس 52 رنز کے ساتھ وکٹ پر تھے تاہم لٹن داس صرف 4 رنز کے اضافے کے بعد نسیم شاہ کے ہاتھوں آئوٹ ہوگئے،دوسری جانب مشفیق الرحیم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ٹیسٹ کرکٹ میں 11ویں سنچری مکمل کی، مشفیق الرحیم 191 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد محمد علی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔
مشفیق الرحیم کے بعد باقی بنگلہ دیشی بلے باز جلد پویلین لوٹ گئے اور پوری ٹیم 565 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تاہم یہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے خلاف بنگلادیش کا سب سے بڑا اسکور تھا،بنگلادیش کے دیگر بلے بازوں میں شادمان اسلام 93،مہدی حسن میراز77 اور مومن الحق 50 رنز بناکر نمایاں رہے۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے3، شاہین آفریدی نے 2، محمدعلی نے 2 اور خرم شہزاد نے 2 وکٹیں لیں جبکہ صائم ایوب نے بھی ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
تیسرے دن کھیل کے اختتام پر بنگلادیش نے پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں 5 وکٹوں پر 316 رنز بنائے، تیسرے روز بنگلادیش نے27 رنز کے مجموعی اسکور کےساتھ کھیل کا آغاز کیاتھا،ذاکر حسن 12 اور نجم الحسین شنٹو 16 رنزبناکر آؤٹ ہوئے،2 وکٹیں گرنے کے بعد شادمان اسلام اور مومن الحق نے ففٹیاں اسکور کیں، پھر مومن الحق 50 رنز بناکر آئوٹ ہو گئے اور شادمان بھی 93 رنز اسکور کر کے بولڈ ہوگئے،اس کے علاوہ شکیب الحسن 15 رنز بناسکے،5 وکٹیں گرنے کے بعد مشفیق الرحیم اور لٹن داس نے ٹیم کا اسکور 300 رنز کے پار کردیا، تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک بنگلادیش نے 5 وکٹوں پر 316 رنز اسکور کیے تھے،اس وقت مشفیق الرحیم 55 اور لٹن داس 52 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ تھے،پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 2، نسیم شاہ، محمد علی اور صائم ایوب نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان ٹیم نے کھیل کے دوسرے روز 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز سے اننگز آگے بڑھائی،محمدرضوان اور سعود شکیل نےذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی تیسری سنچری اسکور کی،سعود شکیل نے 141رنز کی اننگز کھیلی جبکہ محمد رضوان 171 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے،اس کے علاوہ صائم ایوب نے 56 رنز بنائے،عبد اللہ شفیق 2، کپتان شان مسعود6، بابر صفر، سلمان علی آغا نے 19 رنز اسکور کیے جبکہ شاہین 29 رنز بناکر ناقابل شکست رہے،پاکستان نے 141 اوورز بیٹنگ کرکے 6 وکٹوں کے نقصان پر 448 رنز بناکر اننگز ڈکلیئرکر دی،مہمان ٹیم نے دوسرے دن کھیل کے اختتام تک پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بغیر کسی نقصان کے 27 رنز اسکور کیے۔
کھیل کے پہلے دن بنگلادیش نے ٹاس جیت کر بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا اورپاکستان کے ابتدائی 3 کھلاڑیوں کو جلد ہی آؤٹ کردیا،تاہم صائم ایوب اور سعود شکیل کی نصف سنچریوں نے پاکستان کی پوزیشن کو بہتر کیا،پاکستان ٹیم کے پہلے روز 4 کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے۔