(24نیوز)کراچی کے مختلف علاقوں گیس کابحران شدت اختیار کرگیا ،ایس ایس جی سی کو شکایت درج کرانے کے باوجود گیس کی فراہمی بہتر نہیں ہوئی ۔دوسری جانب کے الیکٹرک نے بھی ایس ایس جی سی کو متوقع بجلی بحران سے بچنے کیلئے خط لکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کی شکایات بڑھ گئی ، گیس کی بندش سے گھروں میں کھانا پکانے میں مشکلات کا سامنا ہے، ایف بی ایریا اور سمن آبادسمیت مختلف علاقے میں گیس کا مسئلہ بڑھ گیا ،نارتھ ناظم آباد،ناظم آباد،شادمان ٹاؤن،سر سید کورنگی،اورنگی اولڈ سٹی ایریا،سائٹ،ملیر،ماڈل میں گھنٹوں گیس کے کم پریشر کی شکایت ہے۔
گیس کی طلب 1500ایم ایم سی ایف ڈی اورسپلائی 1200ایم ایم سی ایف ڈی ہے،سوئی سدرن گیس کو تین سو ایم ایم سی ایف ڈی کمی کا سامنا ہے،سندھ میں برآمدی صنعتوں کے علاوہ دیگر صنعتوں کے بجلی گھر کو پہلے ہی گیس سپلائی بند کردی گئی ہے۔
دوسری جانب کے الیکٹرک نے ایس ایس جی سی کو خط لکھا دیا،خط کے متن میں کہاگیا ہے کہ متوقع بجلی بحران سے بچنے کےلئے ایس ایس جی سی کی طرف سے بروقت اقدامات نا گزیر ہیں، کورنگی اور سائٹ میں قائم پاور پلانٹس کو مطلوبہ گیس پریشر اور مقدار نہ ملی تو 250 میگا واٹ کا شارٹ فال ہوسکتا ہے۔
خط میں مزید کہا گیاہے کہ ایس ایس جی سی کے الیکٹرک کے ساتھ گیس سیل اگریمینٹ کرنے سے گریزاں ہے،کے الیکٹرک کی ایس ایس جی سی کو تمام متنازعہ امور پر بات چیت کی بارہا دعوت دی گئی،خط میں کہاگیا ہے کہ وفاقی کابینہ برائے توانائی کی کے الیکٹرک، ایس ایس جی سی اور کے ڈبلیو ایس بی کے مابین واجبات اور ادائیگیوں کے حل کی مشروط شق کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔
کے الیکٹرک کاکہنا ہے کہ موسم گرما سال 2021 سے قبل ایس ایس جی سی کو اپنے سسٹم کو اپ گریڈ کےلئے در خواست اور اخراجات کی یقین دہانی کے باوجود پیش رفت نہ ہوئی۔
کراچی کے عوام کو آئندہ موسم گرما میں بجلی کے متوقع بحران سے بچانے کےلئے کے الیکٹرک نے ایس ایس جی سی سے مسلسل رابطے کی کوششوں کا انکشاف کیاہے،خط میں کہاگیاہے کہ کے الیکٹرک نے وفاقی کابینہ برائے توانائی کی ہدایات کے تحت تمام حل طلب معاملات، بشمول قابل ادائیگی واجبات کے جلد حل کرنے اور گیس سپلائی معاہدہ کرنے پر زوردیا ہے،خط میں کہاگیاہے کہ 2012 سے ایس ایس جی سی کے واجبات باقاعدگی سے ادا کر رہے ہیں۔
کراچی میں گیس بحران شدت اختیار کرگیا
Dec 25, 2020 | 23:08:PM