(طارق ملک )شیخوپورہ میں وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے لیگی کارکنان کے ہمراہ نواز شریف کی سالگرہ کا کیک کاٹا اور پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی چیرمین عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا.
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر جاوید لطیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب کے نوٹیفکیشن کے خلاف فوری مکمل فیصلہ سنا دیا گیا اور پنجاب کے فیصلوں کے متعلق ہماری اپیلیں ابھی تک نہیں سنی گئیں 2017 میں ترقی کی طرف سفر کرتے پاکستان کو معاشی طور پر کمزور کرنے والوں کو کسیے چھوڑ دیا جائے مونسی الہی نے اعتراف کیا ہے کہ 2018 میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ سیاسی جماعتیں نہیں کوئی اور کروا رہا تھا جبکہ پرویر الہی کہہ رہا ہے کہ جنرل فیض نے ہمارے ساتھ زیادتیاں کی اور ہمیں نیب کے زریعے ہمیں گرفتار کروانے کی پوری کوشش کی۔
عمران خان کے خلاف کیسز میں تاخیر ہو رہی ہے جبکہ ہمیں ناانصافی پر مبنی سزائیں دی گئی ہیں میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ہمارے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف کوئی فیصلہ آتا ہے تو این آر او کا الزام لگا دیا جاتا یے عمران خان اینڈ کمپنی کے حمایتی اداروں میں بیٹھے لوگوں کو اکسا رہے ہیں وقت پر الیکشن ملک کا حل نہیں ناانصافیوں کے خلاف مداوا ہوگا تو ملک ٹھیک ہوگا اداروں میں بیٹھے لوگوں کی غلطیوں کی نشاندھی کرنے والوں کو نااہل کروا دیا جاتا یے جیسے نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نااہل کیا گیا اور عمران خان کے فارن فنڈنگ کیسز میں کوئی موثر ایکشن نہیں ہوا عمران خان چاہتا ہے اسکے کیسز کا فیصلہ ہونے سے پہلے الیکشن کروا دیا جائے اور اسکی کوتاہیوں پر پردہ پڑا رہے۔
وفاقی وزیر جاوید لطیف نے مزید کہا کہ جب تک چور کو چور نہ کہا جائے پاکستان ترقی نہیں کر سکتا سیاست میں سہولت کاری کرنے والوں اور بغاوت پر اکسانے والوں کا نہ نوٹس نہ اپیل پر فیصلے کیے جاتے ہیں عمران خان کی اپیل پر ایک دن میں فیصلہ آجاتا یے ہمارے ساتھ انصاف نہیں کھلواڑ ہو رہا ہے انہوں نے عمران خان کی آڈیو لیک کے متعلق کہا کہ ریاست مدینہ کی بات کرنے والے کا باکردار ہونا ضروری ہے عمران خان اگر آڈیو کا فرانزک کروانے کا کہے گا تو ضرور کروایں گے