بانی پاکستان کے 148ویں یوم ِپیدائش پر وزیر اعظم اور صدر مملکت کے پیغامات

Dec 25, 2024 | 00:25:AM
بانی پاکستان کے 148ویں یوم ِپیدائش پر وزیر اعظم اور صدر مملکت کے پیغامات
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اویس کیانی)وزیر اعظم پاکستان اور صدر مملکت نے  قائداعظم محمد علی جناح کے 148 ویں یوم ِپیدائش کے موقع پر پیغامات جاری کردیئےہیں۔ 

 وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے  پیغام میں کہا ہےکہ آج  ہم بانیء پاکستان بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کا 148 واں یوم پیدائش منا رہے ہیں  اور ان کی غیر معمولی بصیرت، غیر متزلزل ہمت اور بے مثال عزم کی یاد تازہ کر رہے ہیں،قائد اعظم نے وہ کر دکھایا  جسے بہت سے لوگ ناممکن سمجھتے تھے اور ان کی انتھک محنت کی بدولت ہمیں ہمارا وطن پاکستان معارض وجود میں آیا۔ 

وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ قائداعظم نادر صلاحیتوں کے رہنما تھے جو اتحاد، انصاف اور مساوات پر گہرا یقین رکھتے تھے، ان کی زندگی ان گنت لوگوں کو ایک روشن خیال استاد، بصیرت رکھنے والے وکیل، اصولی اور ثابت قدم سیاست دان اور کرشماتی رہنما کے طور پر متاثر کرتی آئی ہے، قائد اعظم کی جدو جہد کا سفر یقین کی طاقت اور محنت اور لگن کے ذریعے خوابوں کی تعبیر کا ثبوت ہے، قائداعظم نے ایک بار کہا تھا کہ   "ناکامی میرے لیے نامعلوم لفظ ہے،" اپنے الفاظ کے مطابق انہوں نے اپنے عزم کی پیروی کی اور برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو ایک قوم بنانے میں کامیاب ہوئے، ان کے لیے، ان کے حتمی مقصد کے حصول کے سامنے  عنوانات اور تعریفوں کی حیثیت ثانوی تھی۔ 

 شہباز شریف نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ قائداعظم نے ایک ایسے پاکستان کا خواب دیکھا جہاں بلا لحاظ مذہب و نسل ہر شہری عزت، آزادی اور مساوی مواقع کے ساتھ زندگی بسر کر سکے،پاکستان کے لیے ان کا وژن شمولیت، اتحاد اور خوشحالی کا تھا،جب ہم آج کے دن انکی سالگرہ منا رہے ہیں، تو آئیے قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کریں اور ان اقدار کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کریں جن کے لیے انہوں نے جہدوجہد کی، بطور پاکستانی یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی قوم کی ترقی، خوشحالی اور اتحاد کے لیے انتھک محنت کریں۔

صدراسلامی جمہوریہ پاکستان آصف علی زرداری نے بھی بانیِ پاکستان  کے یوم پیدائش پر اُنہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے دن ہم بابائے قوم کی قوم کیلئے خدمات   پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں، قائدِ اعظم نے ایک سیاسی جدوجہد کے ذریعے تاریخ  کا دھارا بدلا،ان  کے وژن، عزم اور استقلال کے بدولت ہی برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک آزاد وطن کا قیام ممکن ہو سکا۔

صدر مملکت کا کہنا ہے کہ ہماری تاریخ کے ایک نازک ترین دور میں قائدِاعظم کی قیادت ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کا ثبوت ہے،قائدِ اعظم نے ایک وکیل، مدبر اور آل انڈیا مسلم لیگ کے رہنما کے طور پر مسلمانوں کے حقوق کی بھرپور وکالت کی،انہوں نے پاکستان کا مقدمہ نہایت وضاحت اور ایقان کے ساتھ پیش کیا، انہوں نے ایک ایسے علیحدہ وطن کی ضرورت پر زور دیا جہاں مسلمان آزادی سے اپنے مذہب پر عمل پیرا ہو سکیں  اور اپنی ثقافت اور سیاسی و معاشی حقوق کا تحفظ کر سکیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ 11 اگست 1947 ء کو پاکستان کی دستور ساز اسمبلی سے ان کا تاریخی خطاب آج بھی ہمارے لیے مشعل ِراہ ہے، اپنی اس تقریر میں انہوں نے ایک ایسے پاکستان کا تصور پیش کیا جہاں قانون کی حکمرانی ہو گی ، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا اور ہر شہری ، بلاتفریقِ مذہب، ذات اور نسل، ریاست کے سامنے برابر ہو گا، ہمہ گیریت، انصاف اور رواداری کے یہ اصول نہ صرف قائد کے فلسفے کی بنیاد ہیں بلکہ وہ اصول ہیں جن پر عمل پیرا ہونے کیلئے ہمیں انتھک کوشش کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہم نے مختلف شعبوں میں نمایاں ترقی کی ہے لیکن ایک خوشحال اور انصاف پر مبنی قوم بننے کا سفر ابھی جاری ہے، قائد اعظم کے ایک جمہوری اور خود کفیل پاکستان کے وژن کے حصول کیلئے ہمیں سماجی انصاف، معاشی مساوات اور قانون کی حکمرانی کی اقدار برقرار رکھنے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے نوجوانوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی اور پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے انہیں علم و ہنر سے لیس کرنا ہوگا،ہمیں معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی بہتری کے لیے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے،ایک پُرامن اور اعتدال پسند پاکستان کے خواب کی تکمیل کیلئے ہمیں اپنی سرحدوں کے اندر اور باہر ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔

آصف علی زرداری کا مزید کہنا تھا کہ آج جب ہم قائد کا یومِ پیدائش منا رہے ہیں تو آئیے ہم قائدِاعظم کے نظریات کو اپنی ذاتی اور اجتماعی زندگیوں میں مجسم کرنے کے عہد کی تجدید کریں، ان کے بتائے ہوئے "اتحاد، یقینِ محکم اور تنظیم" کے اصولوں کو قومی ہم آہنگی اور ترقی کے لیے مشعلِ راہ بنائیں، آئیے ، ہم ایک ایسے پاکستان کی تعمیر کے عزم کا اعادہ کریں جو حقیقی معنوں میں قائدِ اعظم کے وژن کا عکاس ہو ،ایک جمہوری، ہمہ گیر اور خوشحال پاکستان جہاں ہر شہری کو اپنی بھرپور صلاحیتیں نکھارنے کا موقع مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں: درپیش مسائل کے حل کیلئے فوری فورم تشکیل دیا جائے، چودھری شجاعت