وکلا گردی کا جتنا میں خلاف ہوں، میرا چیف جسٹس کیا ہوگا؟نعیم بخاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سینئر وکیل نعیم بخاری نے سپریم کورٹ ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ کے روبرو پیش ہوکر کہا کہ میں وکلا کی ہڑتال کا حصہ نہیں، انہوں نےاستدعا کی کہ میری حاضری لگائی جائے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سپریم کورٹ ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت پر نعیم بخاری عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ کیس کسی اور بنچ کو منتقل کر دیا گیا ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ صدر سپریم کورٹ بار کے عدم اعتماد پر یہ کیس منتقل کیا گیا ہے۔ وکیل نعیم بخاری نے عدالت میں کہا کہ میں وکلا گردی کے جتنا خلاف ہوں، میرا چیف جسٹس کیا خلاف ہوگا؟جس پر جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا ایسی بات نہیں۔یہ صرف چند وکلا کی وجہ سے ہے اور ہم سب اسکے ذمہ دار ہیں، اسے ہم سب نے ہی مل کر ٹھیک کرنا ہے۔نعیم بخاری نے بتایا کہ 2007ء میں ہڑتال نہ کرنے پر وکلا نے مجھے تشدد کا نشانہ بھی بنایا، میں نے وکلا کو سول ججز کو بوتلیں مارتے بھی دیکھا ہے۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے بھی جو کچھ دیکھا ہے وہ شاکنگ ہے، میں نے جو کچھ دیکھا اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔یاد رہے کہ پاکستان بار کونسل کی کال پر آج ملک بھر میں وکلا کی جانب سے ہڑتال کی جارہی ہے۔