پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں، اعلان آج ہوگا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ایف اے ٹی ایف کے 4 روزہ پلانری اجلاس کی تکمیل پر آج اس بات کا اعلان کیا جائے گا کہ کیا پاکستان نے گرے لسٹ سے نکلنے کے لئے تسلی بخش اقدامات اٹھائے ہیں؟
تفصیلات کے مطابق عالمی واچ ڈاگ کے صدر ایف اے ٹی ایف اجلاس کے فیصلوں کا اعلان پاکستانی وقت کے مطابق شام 7:30 بجے ایک نیوز بریفنگ میں کریں گے۔اکتوبر 2020 میں ہونے والے گزشتہ پلانری اجلاس میں ایف اے ٹی ایف نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کیلئے مالی معاونت کی روک تھام کے 27 نکاتی ایکشن پلان کے بقیہ 6 اہداف کے لیے فروری 2021 تک گرے لسٹ میں رہے گا۔آخری مرتبہ کے جائزے میں بھی پاکستان کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیموں اور کالعدم افراد کو سزا دینے، منشیات اور جواہرات کی اسمگلنگ کو روکنے کے خلاف کارروائیوں کی کارکردگی میں خامیاں تھیں۔
حالیہ اجلاس کے سلسلے میں اہم عہدیداروں اور غیر ملکی سفرا سے پس پردہ ہونے والی بات چیت ظاہر کرتی تھی کہ جیوری منقسم ہے، حکام ایک مثبت نتیجے کےلئےکافی پیش رفت کا دعویٰ کرتے ہیں تاہم کچھ سفرا کی تجویز یہ تھی کہ بہترین صورتحال میں بھی پاکستان جون تک اضافی نگرانی کی فہرست میں رہے گا۔21 فروری سے شروع ہونے والے پلانری اجلاس سے قبل ایف اے ٹی ایف نے پیر کے روز تمام ممالک کی مجموعی کارکردگی سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کیا تھا۔اس پیش رفت کی بنیاد پر پاکستان، ایف اے ٹی ایف کی 40 میں سے 2 سفارشات، انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے نظام میں بہتر عملدرآمد ظاہر کررہا ہے۔اس میں بتایا گیا کہ 4 چیزوں کے معاملات میں پاکستان کی پیش رفت عدم تعمیل، 25 معاملات پر خصوصی عملدرآمد اور 9 سفارشات پر بڑی حد تک عملدرآمد کی ہے۔
تاہم امکان ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ ایف اے ٹی ایف کے 3 اراکین، چین، ترکی اور ملائیشیا ملک کی درجہ بندی کم کرنے کے لیے تمام تر دباؤ برداشت کرسکتے ہیں۔
یہ صرف دوستانہ باہمی تعلقات پر نہیں بلکہ کارکردگی پر بھی منحصر ہے۔
یاد رہے کہ دہشت گردی کے لئے مالی معاونت روکنے اور انسداد منی لانڈرنگ رجیم میں خامیوں کے باعث پاکستان جون 2018 سے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہے۔