پاکستان گرے لسٹ سے نہ نکل سکا, ایف اے ٹی ایف کا مزید اقدامات کا مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نہ نکل سکا ،ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو تین نکاتی ایکشن پلان دیتے ہوئے مزید اقدامات کا مطالبہ کر دیا۔
ایف اے ٹی ایف نے 4 روزہ پلانری اجلاس کی تکمیل پر اعلان کیا ہے کہ پاکستان جون 2021تک بد ستور گرے لسٹ پر موجود رہے گا۔ اجلاس کے بعدعالمی واچ ڈاگ کے صدر نے ایف اے ٹی ایف اجلاس کے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی تجاویز پر عملدرآمد کیا ہے تاہم کچھ چیزیں مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ پاکستان نے 27 میں سے 24 نکات پر عملدرآمد کرلیا، پاکستان کو جون تک 27 نکاتی ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرنے کی مہلت دی گئی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ پاکستان دہشت گردوں کی مالی معاونت کی تفتیش کو مضبوط کرے۔اس کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کی مالی معاونت کے خلاف تفتیش کو مضبوط ،دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف تفتیش کے ٹھوس نتائج کو یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کالعدم تنظیموں کے 1267 اور 1373 افراد کے خلاف مالی پابندیوں پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔
صدر ایف اے ٹی ایف نے کہاکہ پاکستان نے اچھی پیش رفت کی ہے ،پاکستان نے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت کاو¿نٹر فنانس ٹیرارزم کے حوالے سے بہترین کام کیا۔اس وقت پاکستان کو بلیک لسٹ میں نہیں ڈالا جاسکتا۔
صدر فیٹف نے کہاکہ پاکستان نے اعلیٰ سطح پر ایکشن پلان پر عملدرآمدکی یقین دہانی کرائی ہے، پاکستان نے لسٹڈ افراد اور ان کے اداروں کے اثاثوں کو نہ صرف ایک سے دوسری جگہ منتقل ہونے سے روکا بلکہ ان کو اپنی تحویل میں بھی لیا۔ پاکستان نے تمام ایکشن پلان پر ایک جامع لائحہ عمل اپنایا اور 27 میں سے 24 پوائنٹس کے حوالے سے زبر دست کام کیا۔
صدر ایف اے ٹی ایف نے کہاکہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ٹیرر فنانس کی نہ صرف نشاندہی کی بلکہ ان کی جانچ پڑتال کر کے ان کے خلاف ایکشن بھی لیا۔ ایف اے ٹی ایف کا اگلا اجلاس جون 2021 میں ہوگا۔