اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھی ،کالج لائف میں فلم کی آفر ملی، روینہ ٹنڈن
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) روینہ ٹنڈن کا کہنا ہے کہ وہ اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھیں لیکن اب اداکاری میں آئے 30 برس ہوگئے ہیں، یہ بتاتے ہوئے مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ ہم عہد قدیم کے لوگ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں اب بھی سیکھ رہی ہوں، بہت ساری نئی ٹیکنالوجی آگئی ہے اور پھر سیکھنے کا عمل تو انسان کی موت تک جاری رہتا ہے، اور یہی حقیقت ہے۔
واضح ر ہے کہ روینہ ٹنڈن کا تعلق انڈسٹری سے وابستہ خاندان سے ہے، ان کے والد فلم پروڈیوسر اور ڈائریکٹر روی ٹنڈن تھے، لیکن اسکے باوجود انھوں نے اپنی شناخت مختلف انداز اختیار کرکے بنائی، چاہے وہ کامیڈی ہو، ڈرامہ یا پھر سوشل میسج پر مبنی مواد، انھوں نے خود کو منوایا۔
اس حوالے سے 47 سالہ روینہ کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہونگے کہ انھیں یہ سب کچھ چاندی کی ایک پلیٹ پر رکھا ہوا ملا ہوگا لیکن حقیقت اسکے برخلاف ہے۔ میں تو چھوٹی سی گول مٹول اور خاموش طبع اور الگ تھلک رہنے والی لڑکی تھی جو کہ اپنے ناخنوں کو کھایا کرتی تھی، اور لوگوں کو اپنی جانب متوجہ دیکھ کر پریشان ہوا کرتی تھی۔
کالج کے پہلے سال کے دوران پتھر کے پھول کے بنانے والوں نے میرے والد سے رابطہ کرکے انھیں کہا کہ مجھے فلم کے لیے راضی کریں، جس کے بعد میری کالج کی سہلیوں نے مجھے اس کے لیے راضی کیا، بس یہ ساری کہانی ہے جس کے بعد پھر پیچھے مڑکر نہ دیکھا اور یہی میرے کیریئر کی تاریخ ہے۔