نوجوان افراد میں امراض قلب کے اضافے کی کیا وجوہات ہیں؟

Feb 25, 2023 | 11:56:AM

(ویب ڈیسک) دنیا میں سب سے زیادہ اموات امراضِ قلب کی وجہ سے ہوتی ہیں اور روز بہ روز دنیا بھر کے نوجوانوں  میں امراض قلب کا بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں امراضِ قلب کے باعث سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔ نوجوان افراد میں بھی اس مہلک مرض کا تناسب دن بہ دن بڑھتا چلا رہا ہے۔ ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، دل کے مختلف حصوں کو پہنچنے والے نقصان کے لیے امراض قلب کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ 

امراض قلب کا سامنا بڑھاپے یا کم از کم درمیانی عمر میں کیے جانے کا تصور اب قدیم ہو چکا ہے کیونکہ  گزشتہ چند برسوں کے دوران نوجوان افراد میں بھی امراض قلب کی شرح تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔ 

2022 میں ہونے والی ایک امریکی تحقیق کے مطابق 25 سے 44 سال کی عمر کے لوگوں میں کرونا وباء  ( کووڈ 19) کے بعد ہارٹ اٹیک سے ہونے والی اموات کی شرح میں تقریبا 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 

امراض قلب کی وجوہات کیا ہیں؟ 

ہائی بلڈ پریشر، خون میں کولیسٹرول لیول کا بڑھ جانا، تمباکو نوشی اور نامناسب طرزِ زندگی جیسے عناصر کو امراض قلب کی عام وجہ سمجھا جاتا ہے۔  جبکہ ماہرین کے مطابق جوان افراد میں امراض قلب کی شرح میں اضافے کے پیچھے طرزِ زندگی کا عمل دخل ہے۔ 

مزید پڑھیں: چقندر کھانے سے انسانی جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے 5 سے 10 سالوں میں امراضِ قلب میں مبتلا نوجوان مریضوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ لیکن حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ بیشتر مریضوں میں ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول لیول یا تمباکو نوشی جیسے خطرات کو بڑھانے والے عناصر دریافت نہیں ہوئے ہیں۔ 

ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ 45 سال سے کم عمر  زیادہ تر افراد کا ماننا ہے کہ ان کو دل کے امراض کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے اور یہ رجحان ہی امراضِ قلب کی شرح میں اضافے کی ایک بہت بڑی وجہ ہے۔ اسی طرح موٹاپے کی شرح میں تیزی سے اضافہ بھی امراض قلب کا خطرہ بڑھانے کی ایک اور  وجہ ہے۔

طبی ماہرین کا  مزید کہنا ہے کہ بیٹھ کر زیادہ وقت گزارنے کی عادت بھی صحت قلب کے لیے تقصان دہ ثابت ہوتی ہے کیونکہ یہ عادت موٹاپے، شوگر، ہائی بلڈ پریشر سمیت دیگر کئی مسائل کے خطرات میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔

مزیدخبریں